سعودی عرب کے حج سیکیورٹی فورسز نے ایک سعودی شہری اور ایک یمنی رہائشی کو گرفتار کیا ہے، جنہوں نے غیر قانونی طور پر حج کرنے کی کوشش کرنے والے افراد کے لیے وزٹ ویزے جاری کرنے کی کوشش کی تھی۔ یہ گرفتاریاں سعودی عرب کے حج کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی گئیں، جنہوں نے تجارتی اداروں کے ساتھ ملی بھگت کرکے حج کے لیے غیر قانونی ویزے جاری کرنے کی کوشش کی تھی۔
گرفتار ہونے والے افراد نے سعودی عرب کے باہر سے آنے والے افراد کے لیے وزٹ ویزے کی درخواستیں دی تھیں تاکہ وہ حج کے لیے سعودی عرب آ کر عبادت کریں، لیکن یہ عمل سعودی قوانین کے مطابق غیر قانونی تھا۔ دونوں افراد کو ان کے کیے گئے جرائم کے لیے متعلقہ حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ ان پر قانونی سزا کی کارروائی کی جا سکے۔
پبلک سکیورٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی شخص غیر مجاز طور پر حج کرنے کی کوشش کرتا ہے، یا مکہ مکرمہ اور دیگر مقدس مقامات میں 29 اپریل (دہم قعدہ کا پہلا دن) سے 14 ذوالحجہ تک بغیر اجازت داخل ہوتا ہے، تو اس پر 100,000 سعودی ریال تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ مزید برآں، اس جرمانے کی رقم ان افراد کی تعداد کے حساب سے بڑھا دی جائے گی جو اس غیر قانونی عمل میں ملوث ہوں گے۔
اس واقعے کی تفتیش جاری ہے اور سعودی حکام نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ حج کے دوران قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ سعودی حکومت کا مقصد ہر فرد کو حج کے دوران مکمل طور پر محفوظ اور منظم طریقے سے عبادت کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے، اور اس کے لیے تمام متعلقہ قوانین اور ضوابط کی پیروی کرنا ضروری ہے۔
اس معاملے میں ان افراد کی گرفتاری اس بات کا غماز ہے کہ سعودی عرب میں حج کے لیے آنے والے تمام زائرین کو قانونی اور درست طریقہ کار کے تحت ہی ویزے اور اجازت نامے دیے جائیں گے، تاکہ حج کے مقدس فریضہ کی ادائیگی میں کوئی رکاوٹ یا غیر قانونی سرگرمیاں نہ ہوں۔