گزشتہ رات سے لے کر آج صبح تک بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف فضائی حدود کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رہا، جس میں اسرائیلی ساختہ ہاروپ ڈرونز کا استعمال کیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، پاکستانی مسلح افواج نے 25 بھارتی ڈرونز کو بروقت کارروائی کے ذریعے تباہ کر دیا ہے۔ یہ ڈرونز نہ صرف دفاعی نوعیت کے اہداف کی جاسوسی کے لیے بھیجے گئے تھے بلکہ کچھ ڈرونز نے حملہ آور مقاصد کے لیے بھی پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ان ڈرونز کو تباہ کرنے کے لیے سافٹ کل یعنی الیکٹرانک جیمرز اور ہارڈ کل یعنی براہ راست دفاعی فائر پاور دونوں حربے استعمال کیے، جس کے نتیجے میں یہ ڈرونز ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی مار گرائے گئے۔ ترجمان کے مطابق، یہ حملے دراصل بھارت کی طرف سے اُس بوکھلاہٹ کا اظہار ہیں جو 6 مئی کو پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد پیدا ہوئی، جس میں پانچ بھارتی جنگی طیارے، کئی ڈرونز اور متعدد بھارتی فوجی نشانہ بنے تھے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل چوہدری نے ایک اہم پریس بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران بھارت نے 13 ڈرونز لانچ کیے، جن میں سے ایک نے لاہور کے قریب ایک فوجی مقام کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں چار اہلکار زخمی ہوئے اور کچھ فوجی ساز و سامان کو نقصان پہنچا۔ جنرل چوہدری کے مطابق، دشمن کے یہ اقدامات غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز ہیں اور ان سے خطے میں امن کو شدید خطرہ لاحق ہو چکا ہے۔
دوسری طرف سندھ کے علاقے میانو میں بھارتی ڈرون سرگرمیوں کے باعث ایک عام شہری جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوا۔ اس واقعے پر پاک فوج کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ فوجی دستے مکمل چوکنا ہیں اور کسی بھی مزید مہم جوئی کا مؤثر جواب دیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر نے آج صبح ایک اور بیان میں بتایا کہ پاکستان نے مزید 12 بھارتی ڈرونز کو بھی مار گرایا ہے، جن میں زیادہ تر اسرائیلی ساختہ ہیروں ایم کے 2 ماڈل کے تھے۔ یہ ڈرونز لاہور، راولپنڈی، بہاولپور اور کراچی کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔
علاوہ ازیں، سکیورٹی کی نازک صورتحال کے پیش نظر گزشتہ رات کچھ وقت کے لیے معطل کی گئی پروازوں کا سلسلہ بحال کر دیا گیا ہے۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (PAA) کے ترجمان سیف اللہ خان نے بتایا کہ لاہور، اسلام آباد اور سیالکوٹ کے ہوائی اڈے اب مکمل طور پر آپریشنل ہیں اور مسافروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی ایئر لائنز سے تازہ ترین معلومات حاصل کرتے رہیں۔