ماسکو میں ایک اہم سفارتی موڑ کے دوران چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے رشین فیڈریشن کونسل کی چیئرپرسن ویلنٹینا ماٹویینکو سے ملاقات میں نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے پر زور دیا بلکہ خطے میں امن و استحکام کے لیے روس سے فیصلہ کن کردار ادا کرنے کی اپیل بھی کی۔
یوسف رضا گیلانی نے واضح کیا کہ پاکستان ہمیشہ سے مذاکرات اور سفارت کاری کو ترجیح دیتا آیا ہے، اور اشتعال انگیزیوں کے باوجود جنوبی ایشیاء میں امن کے لیے سنجیدہ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ روس پاک-بھارت کشیدگی کے خاتمے میں مؤثر ثالثی کا کردار ادا کرے تاکہ خطے کو جنگ کے خطرات سے بچایا جا سکے۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، معیشت، پارلیمانی سفارتکاری اور علاقائی سلامتی پر کھل کر بات کی۔ چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر روسی قیادت کو یوم فتح کی 80 ویں سالگرہ کی مبارکباد بھی دی اور پاک-روس دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
گیلانی نے مقبوضہ کشمیر پر بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے آزادانہ بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور سندھ طاس معاہدے میں ممکنہ چھیڑ چھاڑ کو خطے کے آبی تحفظ کے لیے خطرناک قرار دیا۔
دونوں فریقین نے پارلیمانی مفاہمتی یادداشت کے تحت تعاون کے فروغ، فرینڈشپ گروپ کی سرگرمیوں میں تیزی، اور دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیے جانے کی اہمیت پر بھی اتفاق کیا۔