اسلام آباد:آج کا سورج پاکستان کے افق پر ایک نئے فخر، نئی توانائی اور عزمِ نو کے ساتھ طلوع ہوا۔ ملک بھر میں آج ’یوم تشکر‘ منایا گیا، وہ دن جب قوم نے اپنے محافظوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے ’معرکہ حق‘ میں دشمن کے ناپاک ارادوں کو خاک میں ملا دیا۔
یہ دن صرف توپوں کی سلامی، قرآن خوانی اور پھولوں کی چادروں کا دن نہیں، بلکہ یہ دن ہے اس قربانی کی یاد کا، جو اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف شہید جیسے بیٹوں نے وطن کی مٹی پر نچھاور کی۔
یوم تشکر کا آغاز نماز فجر کے بعد قرآن خوانی سے ہوا۔ مساجد میں ہاتھ اٹھے، دعائیں مانگی گئیں، شکر ادا کیا گیا اس رب کا جس نے پاکستان کو ایسے بیٹے عطا کیے۔
وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی گونجی—جیسے یہ کہہ رہی ہوہم جاگ رہے ہیں، ہم تیار ہیں، ہم متحد ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر، سب ایک ساتھ، اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کے گھر پہنچے۔ ایک خاموشی، ایک اداسی، مگر ساتھ ہی فخر کی چمک بھی ان کی آنکھوں میں تھی۔ والدین کے سامنے جھک کر انہوں نے وہ قرض ادا کیا جو قوم کبھی چکا نہیں سکتی۔
کراچی میں کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اویس دستگیر نے قائداعظم کے مزار پر حاضری دی۔ لاہور میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے اقبال کے مزار پر پھولوں کی چادرچڑھائی۔ گویا یہ دونوں عظیم رہنما آج کی کامیابی پر مسکرارہے ہوں کہ ان کا خواب سلامت ہے، ان کا پاکستان مضبوط ہے۔
ملک بھر میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کیاجارہاہے،یادگار شہدا پرپھول چڑھائے گئے،دعائیں کی گئیں، اور شہدا کے لواحقین سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا۔ آرمی چیف نے کہاعثمان یوسف نے نہ صرف دشمن کو روکا، بلکہ آنے والی نسلوں کو حوصلہ دیا۔
پیغام دشمن کے لیے بھی دنیا کے لیے بھی صدر زرداری نے اپنے بیان میں کہایہ کامیابی صرف فوج کی نہیں، پوری قوم کی ہے۔ ہم بنیان مرصوص کی مانند متحد کھڑے ہیں۔ پاکستان پر امن ملک ہے، مگر جارحیت کا جواب بھرپور ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا6 اور 7 مئی کی درمیانی شب دشمن نے بزدلانہ حملہ کیا، ہم نے جواب میں عزم، غیرت اور جذبے سے تاریخ کا سنہرا باب لکھا۔
یہ صرف ایک دن نہیں، ایک پیغام ہےیوم تشکر صرف ایک تقریب نہیں، یہ دشمن کو کھلا اعلان ہے کہ یہ وطن تمہارا ہے، ہم ہیں اس کے پاسبان ،اگر نظر اٹھے گی، تو ہاتھ جواب دیں گے!
یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پاکستان نہ صرف زندہ ہے بلکہ زندہ قوموں کی صف میں سر فخر سے بلند کیے کھڑا ہے۔