اسلام آباد/کراچی:پاکستان نے آج مالیاتی تاریخ کا ایک نیا باب رقم کر دیا ہے ملک کا پہلا ڈومیسٹک گرین سکوک بانڈ باضابطہ طور پر متعارف کرا دیا گیا، جس کے بعد مجموعی اسلامی قرضوں کا حجم 14 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ اس موقع پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے اس دن کو "یوم تشکر” قرار دیا اور اسے پاکستان کی معیشت کے استحکام کی روشن علامت قرار دیا۔
وزیر خزانہ نے کہا آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہےیہ ثبوت ہے کہ عالمی سرمایہ کار اب پاکستان کی معیشت پر اعتماد کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ واشنگٹن اور لندن میں عالمی سرمایہ کاروں سے ہونے والی ملاقاتوں میں بھی پاکستان کے مائیکرو اکنامک استحکام کو سراہا گیا، اور یہ پیغام واضح ہوا کہ دنیا پاکستان کے حالیہ معاشی اصلاحاتی ایجنڈے کو تسلیم کر رہی ہے۔
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ آئندہ بجٹ کی تیاری زور و شور سے جاری ہے، تمام شراکت داروں سے مشاورت ہو رہی ہے اور پالیسی سازی کے لیے مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ:
ٹیکس نیٹ کا دائرہ وسیع کرنا، توانائی کے شعبے میں اصلاحات، رائیٹ سائزنگ اور قومی اداروں میں بہتری ہماری اولین ترجیحات ہیں۔”
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی مشیر خزانہ خرم شہزاد نے "گرین سکوک” کو ایک سنگ میل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ:
ماحولیاتی تبدیلی اور بڑھتی آبادی پاکستان کے بڑے چیلنجز ہیں،آج کا گرین سکوک بانڈ اس عزم کی علامت ہے کہ ہم ماحول دوست فنانسنگ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔”
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ "پانڈا بانڈ” کے اجرا کی تیاریاں بھی مکمل ہو چکی ہیں، جس کا اعلان جلد متوقع ہے۔
وزیر خزانہ نے ملائشیا کے ماڈل کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے ایک خطرہ بن چکی ہے، اور اس سے نمٹنے کے لیے فنانشل پلاننگ اور سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔
یہ قدم صرف ایک بانڈ کا اجرا نہیں، بلکہ پاکستان کی معیشت کے لیے اعتماد، جدت، اور ماحول دوستی کی نئی راہیں کھولنے کا عہد ہے۔ یہ اقدام عالمی مالیاتی نقشے پر پاکستان کو ایک مستحکم اور پائیدار معیشت کے طور پر ابھارنے کی بھرپور کوشش ہے۔