پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (PIA) نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ قومی ایئرلائن 18 جون 2025 سے لاہور سے فرانس کے دارالحکومت پیرس کے لیے براہ راست پروازوں کا باقاعدہ آغاز کر رہی ہے۔
یہ پرواز ہفتہ میں ایک مرتبہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے پیرس کے لیے روانہ ہوا کرے گی، جو مسافروں کے لیے ایک بڑی سہولت ہوگی۔
پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق، یہ فیصلہ نہ صرف مسافروں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو مدِنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے بلکہ اس سے قومی ایئرلائن کی بین الاقوامی سطح پر موجودگی میں بھی اضافہ ہوگا۔ اس وقت پی آئی اے اسلام آباد سے پیرس کے لیے ہفتہ وار دو پروازیں چلا رہی ہے اور اب لاہور سے براہ راست پرواز کی شمولیت سے یہ نیٹ ورک مزید مضبوط ہو جائے گا۔
اس سروس کا آغاز ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پی آئی اے نے رواں برس کے اوائل میں تقریباً ساڑھے چار سال کے وقفے کے بعد اپنی یورپی پروازیں بحال کی تھیں۔
یہ تعطل 2020 میں پیش آنے والے حفاظتی اور آپریشنل خدشات کے باعث ہوا تھا جس کے بعد یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) نے پی آئی اے کی یورپی پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ تاہم پی آئی اے کی جانب سے کیے گئے اقدامات اور اصلاحات کے بعد بالآخر پروازوں کی بحالی ممکن ہو سکی۔
اسلام آباد سے روانہ ہونے والی پہلی بحال شدہ پرواز PK-749 تھی، جو 330 مسافروں اور 14 افراد پر مشتمل عملے کو لے کر پیرس روانہ ہوئی۔ اس موقع پر اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی تھی جس میں وفاقی وزیر برائے ہوا بازی خواجہ محمد آصف، پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر وائس مارشل عامر حیات، سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے کا یورپی فضائی نیٹ ورک کی جانب واپسی ایک تاریخی موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایئرلائن کو ایک بار پھر فعال، مؤثر اور منافع بخش ادارہ بنانے کے لیے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ اس موقع پر دیگر اعلیٰ حکام نے بھی پی آئی اے کی کاوشوں کو سراہا اور اسے پاکستان کی فضائی صنعت کے لیے ایک نئی ابتدا قرار دیا۔
اس کے علاوہ، پارلیمانی سیکریٹری برائے ہوا بازی زہرہ جبین جعفر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بتایا کہ مارچ 2024 کے بعد سے پی آئی اے مالی لحاظ سے بہتری کی جانب گامزن ہے اور اسے دوبارہ منافع بخش ادارہ بنانے میں خاطر خواہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
ان کے مطابق، ادارے نے اپنی آمدنی میں اضافہ کیا ہے اور بیرون ملک پروازوں کا سلسلہ بحال کرنے کے بعد عالمی منڈیوں میں اپنی ساکھ کو بہتر کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین میں پروازوں کی بحالی سے نہ صرف غیر ملکی پاکستانیوں کو فائدہ ہو گا بلکہ پی آئی اے کو قیمتی زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا جو قومی معیشت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ پیرس کے لیے پروازوں کا دوبارہ آغاز اور اب لاہور سے براہ راست پرواز اس سمت میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
پی آئی اے کا کہنا ہے کہ اس نئی سروس سے کاروباری افراد، طلباء، سیاحوں اور فرانس میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
اس سے قبل لاہور سے پیرس کے لیے براہ راست سفر ممکن نہیں تھا، جس کی وجہ سے مسافروں کو یا تو اسلام آباد یا کسی دوسرے ملک سے بذریعہ کنکشن پرواز کرنا پڑتا تھا۔ اب براہ راست پرواز سے وقت اور پیسے دونوں کی بچت ہوگی۔
اس کے ساتھ ہی پی آئی اے نے اعلان کیا ہے کہ اگر لاہور- پیرس روٹ پر مسافروں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا تو مستقبل میں ان پروازوں کی تعداد بڑھائی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر یورپی شہروں جیسے فرینکفرٹ، میلان، بارسلونا اور لندن کے لیے بھی نئی پروازوں پر غور کیا جا رہا ہے۔
پی آئی اے نے حالیہ مہینوں میں اپنے فضائی بیڑے کو بھی بتدریج اپ گریڈ کیا ہے اور مسافروں کو بہتر سروس فراہم کرنے کے لیے تربیت یافتہ عملے کی خدمات حاصل کی ہیں۔
لاہور سے پیرس کی پروازوں کے لیے بھی جدید طیارے استعمال کیے جائیں گے تاکہ مسافروں کو بین الاقوامی معیار کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
مجموعی طور پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ لاہور سے پیرس کے لیے پی آئی اے کی نئی براہ راست پروازیں قومی ایئرلائن کی بحالی اور توسیع کے عمل میں ایک روشن باب کی حیثیت رکھتی ہیں۔
اگر اسی تسلسل کے ساتھ اصلاحات اور سہولیات کا دائرہ وسیع کیا گیا تو جلد ہی پی آئی اے ایک بار پھر بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت کو مضبوطی سے بحال کر لے گی۔