نئی دہلی :سابق بھارتی وزیر خارجہ یشونت سنہا نے ایک انٹرویو میں ایسا انکشاف کیا ہے جو مودی حکومت کی نیندیں اڑا سکتا ہے۔ انہوں نے پہلگام حملے کو ایک "ڈرامہ” قرار دیتے ہوئے پاکستان کو کلین چٹ دے دی اور دعویٰ کیا کہ یہ سب کچھ بہار انتخابات میں سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے کیا گیا۔
یشونت سنہا نے کہا، یہ حملہ مودی کی ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا، جیسے پلوامہ حملے کا سیاسی استعمال کیا گیا تھا، ویسے ہی اب پہلگام واقعہ کو الیکشن جیتنے کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مودی نے پلوامہ کے "شہیدوں” کے نام پر ووٹ مانگے تھے اور قومی سلامتی جیسے حساس مسئلے کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا تھا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ مودی صرف دو ایشوزپاکستانی کشمیر اور دہشتگردی پر ہی بات کرنا چاہتے ہیں، تو سنہا نے دو ٹوک جواب دیا، تو پھر بات ہوگی ہی نہیں، ایسا ممکن ہی نہیں۔
ایک اور انٹرویو میں انہوں نے مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا،جب راہول گاندھی حکومت پر سوال اٹھاتے ہیں تو انہیں پاکستان کا حمایتی کہا جاتا ہے، اگر ایسا ہے تو کانگریس کے ارکان کو سفارتی وفد میں کیوں شامل کیا جاتا ہے؟
یشونت سنہا نے سخت لہجے میں کہا کہ بھارتی عوام کو حق حاصل ہے کہ وہ جانیں کہ کارگل، 65 اور 71 کی جنگوں میں بھارت کو کتنا نقصان ہوا۔ انہوں نے سوال اٹھایا، کیا وزیر خارجہ ہمیں بتائیں گے کہ حالیہ جھڑپوں میں ہمارا کتنا جانی نقصان ہوا؟
انہوں نے مودی، جے شنکر اور اجیت دوول کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داری سے بھاگنا نہیں چلے گا، دھندلے بیانات اور جھوٹے دعوؤں سے حقیقت چھپائی نہیں جاسکتی۔
جب میزبان نے کہا کہ بی جے پی حکومت ایسے سوالات کرنے والوں کو پاکستان کا ساتھی قرار دیتی ہے تو سنہا کا دبنگ جواب تھا،مجھے کوئی ہچکچاہٹ نہیں، میں سوال کرتا رہوں گا۔ یہ میرا حق ہے اور بھارت جمہوری ملک ہے، مجھے کوئی میرے حق سے محروم نہیں کرسکتا۔
یشونت سنہا کی ان باتوں نے بھارتی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے، اور ان کے بیانات نہ صرف مودی سرکار کے بیانیے کو چیلنج کررہے ہیں بلکہ پورے خطے میں ایک نئی بحث کو جنم دے رہے ہیں۔ کیا سچ سامنے آئے گا؟ کیا عوام ان سوالات کے جوابات حاصل کر سکیں گے؟ وقت ہی بتائے گا۔