نیویارک میں جون کے مہینے میں منعقد ہونے والی فلسطین پر بین الاقوامی کانفرنس کی تیاریوں کے دوران سعودی عرب نے عالمی برادری کو واضح پیغام دیا ہے کہ جب تک فلسطین کو ایک آزاد ریاست تسلیم نہیں کیا جاتا، تب تک مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن ممکن نہیں۔
وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سعودی وفد نے زور دیا کہ اسرائیلی قبضے کا خاتمہ اور دو ریاستی حل کی حمایت ہی خطے کو استحکام دے سکتی ہے۔ وفد نے فلسطینی صدر محمود عباس کی اصلاحی کاوشوں کو سراہتے ہوئے عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی حکومت کی مکمل حمایت کریں۔
اجلاس کی میزبانی فرانسیسی وزیر خارجہ جاں نوئل بارو نے کی، جس میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی وزارتی کمیٹی کے اراکین شریک ہوئے۔ اجلاس کا مقصد جون میں نیویارک میں ریاض اور پیرس کی مشترکہ صدارت میں ہونے والی فلسطین کانفرنس کے خدوخال طے کرنا تھا۔
اقوام متحدہ میں سعودی مندوب ڈاکٹر عبدالعزیز الواصل نے کہا کہ یہ کانفرنس ایک رسمی اور جامع پلیٹ فارم فراہم کرے گی تاکہ عالمی سطح پر فلسطینی مسئلے کا منصفانہ اور پائیدار حل نکالا جا سکے۔
سعودی عرب کا یہ غیر متزلزل موقف کہ "دو ریاستی حل ہی امن کی کنجی ہے” نہ صرف خطے میں امن کی امید جگا رہا ہے بلکہ عالمی طاقتوں پر ایک نئی اخلاقی ذمہ داری بھی ڈال رہا ہے کہ وہ انصاف پر مبنی فیصلوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔