نئی دہلی / اسلام آباد: بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر سبرامنیم سوامی نے ایک حالیہ انٹرویو میں حیران کن انکشاف کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان نے بھارتی فضائیہ کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے تھے۔
یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا ہے جب بھارتی حکومت برسوں سے اس دعوے کو رد کرتی رہی ہے، اور سرکاری سطح پر طیاروں کے نقصان کی کوئی واضح تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔ تاہم، سوامی کے انکشاف نے بھارتی سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے اور مودی سرکار کی عسکری حکمت عملی پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
انٹرویو کے دوران جب میزبان نے سوال اٹھایا کہ اپوزیشن بھی یہی پوچھ رہی ہے کہ آخر کتنے طیارے تباہ ہوئے، تو سبرامنیم سوامی کا کہنا تھا کہ "مودی کے ہوتے ہوئے سچ سامنے آنا ممکن نہیں”۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی قوم کو اصل حقیقت سے جلد آگاہ کریں گے۔
سوامی نے مزید کہا کہ بھارتی فضائیہ کے بعض طیارے مؤثر ثابت نہیں ہوئے، خاص طور پر فرانسیسی ساختہ رافیل طیاروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے ان کی افادیت پر سوال اٹھایا، جبکہ چینی طیاروں کو نسبتاً بہتر قرار دیا۔
بی جے پی کے باغی رہنما سمجھے جانے والے سوامی نے اس موقع پر وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کر ڈالا۔ ان کا کہنا تھا کہ دفاع اور خارجہ پالیسی میں سنگین ناکامیوں کی ذمہ داری حکومت کو قبول کرنی چاہیے۔
دوسری جانب دفاعی تجزیہ کاروں نے اس اعتراف کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے فضا میں برتری حاصل کر کے مودی حکومت کی جارحانہ حکمت عملی کو ناکام بنا دیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ کی اس ناکامی سے نہ صرف بھارت کی جنگی تیاریوں پر سوالات اٹھے بلکہ پاکستان کی عسکری برتری بھی عالمی سطح پر نمایاں ہوئی۔
تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ مودی سرکار کی "دھمکی آمیز” پالیسی کو زمینی حقیقتوں نے شکست دی، جس سے بھارت کو دفاعی اور سفارتی سطح پر بھی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
سبرامنیم سوامی کے انکشاف کے بعد بھارت میں سیاسی اور عوامی سطح پر نئی بحث نے جنم لے لیا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں حکومت پر دباؤ بڑھا رہی ہیں کہ وہ 2019 کے بعد ہونے والی فضائی جھڑپوں کی تحقیقات کرائے اور عوام کو حقائق سے آگاہ کرے۔