لندن:لَفبرو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے نینو ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک حیرت انگیز کارنامہ سرانجام دیا ہے — انہوں نے انسانی بال سے بھی باریک دنیا کی سب سے چھوٹی وائلن تیار کر لی ہے! اس مائیکرو وائلن کا سائز صرف چند مائیکرومیٹرز ہے، یعنی اتنا چھوٹا کہ اسے عام آنکھ سے دیکھنا ناممکن ہے۔
یہ غیر معمولی مائیکرو وائلن جدید ترین نینو انجینئرنگ کے ذریعے تیار کی گئی ہے، جس کا مقصد صرف سائنسی مظاہرہ نہیں بلکہ نینو ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کا عملی ثبوت بھی ہے۔ اگرچہ یہ وائلن موسیقی بجانے سے قاصر ہے، مگر اس کی تیاری میں استعمال ہونے والی باریک ترین انجینئرنگ مستقبل میں سائنسی دنیا کو نئی سمت دے سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس وائلن کی تیاری میں استعمال ہونے والی تکنیکیں مستقبل میں میڈیکل ٹیکنالوجی، مائیکرو سینسرز، اور نینو روبوٹکس میں زبردست انقلاب لا سکتی ہیں۔ یہ کامیابی اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ سائنسدان کس حد تک باریک سطح پر کام کر سکتے ہیں . جہاں انسانی آنکھ اور روایتی اوزار کی رسائی ممکن نہیں۔
لَفبرو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے نہ صرف ایک نادر سائنسی تجربہ پیش کیا ہے، بلکہ یہ بھی دکھایا ہے کہ نینو ٹیکنالوجی کس طرح انسانیت کے لیے نئی راہیں ہموار کر سکتی ہے، چاہے وہ روبوٹک سرجری ہو یا حساس ترین میڈیکل ڈیوائسز۔
برطانیہ، نینو سائنس کی قیادت میں ایک قدم آگے بڑھ گیاہے،یہ شاندار پیش رفت نہ صرف سائنسی برادری کے لیے خوشخبری ہے، بلکہ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں عالمی سطح پر اپنی قیادت کو مزید مستحکم کر رہا ہے۔