تہران: مشرقِ وسطیٰ کی فضا ایک بار پھر بارود سے بھری ہوئی ہے، اور ایسے میں ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان نے وہ کچھ کہہ دیا جس نے عالمی ایوانوں میں لرزہ طاری کر دیا ہے۔ صدر نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ یران کے ساتھ جنگ چھیڑنا شیر سے کھیلنے کے مترادف ہے، اور ہم صرف بولتے نہیں، وقت آنے پر گرجتے بھی ہیں!
صدر نے اسرائیل کی جانب سے ایرانی سرزمین پر حملے کو "اندھیرے میں بزدلانہ جارحیت” قرار دیا جس میں ایران کے سائنسدان، فوجی کمانڈر اور عام شہری شہید ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے پاگل جانور کی مانند، بین الاقوامی قوانین کو روندتے ہوئے یہ حملے کیے اور دنیا خاموش تماشائی بنی بیٹھی رہی۔
ہم نے کبھی جنگ کا آغاز نہیں کیا، لیکن انتقام ہمارا حق ہےصدر نے واضح کیا کہ ایران نے پچھلے 200 سالوں میں کسی بھی جنگ کی ابتدا نہیں کی لیکن اگر وطن پر حملہ ہوا تو دفاع اور انتقام ہمارا قانونی، آئینی اور فطری حق ہے۔ ان کے بقول ہم نے کبھی ہچکچاہٹ نہیں دکھائی، اور آئندہ بھی دشمن کے خلاف پوری قوت سے کھڑے ہوں گے۔
صدر نے عالمی برادری پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ ایران کسی ادارے یا اقوامِ متحدہ کے کاغذی انصاف کا انتظار نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھاانتقام کا لمحہ قریب ہے اتنا قریب جتنا صیہونیوں کی گردن کی رگ۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک صدر یا ایک حکومت کی آواز نہیں، بلکہ پوری ایرانی قوم کا اعلان ہے،ہم نے جنگ نہیں چھیڑی، لیکن اس کا انجام ہم اپنے ہاتھ سے لکھیں گے۔
صدر پزشکیان نےدنیاکوپیغام دیاہےکہ ایران کو کمزور سمجھنے والے خود مٹ جائیں گے
صدر کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل کے حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی انتہاؤں کو چھو رہی ہے۔ ایران کی عوام، افواج اور قیادت سب ایک پیج پر ہیں اور اب خاموشی کی کوئی گنجائش نہیں۔