ابوظہبی/تہران:مشرقِ وسطیٰ ایک بار پھر خطرے کی دہلیز پر، مگر متحدہ عرب امارات نے عقل، امن اور بین الاقوامی اصولوں کی پرچم برداری کرتے ہوئے ایران پر اسرائیلی حملے کو کھلے لفظوں میں ظالمانہ اور اشتعال انگیز قرار دے دیا۔
اماراتی وزیر خارجہ الشیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے ہفتے کی شام اپنے ایرانی ہم منصب عباس عراقجی سے اہم ٹیلیفونک رابطہ کیا اور اسرائیلی جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تشویش، یکجہتی اور امن پسندی کا دوٹوک پیغام دیا۔
گفتگو میں شیخ عبداللہ بن زاید نے کہاکہ سفارت کاری، مکالمہ اور اقوام کی خودمختاری کا احترام ہی خطے میں پائیدار امن کی کنجی ہے۔ بین الاقوامی قوانین اور ضابطے ہی ہر بحران کا اصل اور دیرپا حل ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ موجودہ صورتحال میں تمام فریقین کو بردباری اور صبر سے کام لینا ہوگا، ورنہ کشیدگی مزید پھیل سکتی ہے اور خطہ کسی بڑی تباہی کی طرف جا سکتا ہے۔
یو اے ای کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب ایران اسرائیلی حملوں کا نشانہ بننے کے بعد دفاعی تیاریوں میں مصروف ہے اور امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کی معطلی پہلے ہی خطے کو سفارتی دھچکا دے چکی ہے۔ ایسے میں متحدہ عرب امارات کی مداخلت سفارتی تناؤ میں ایک توازن پیدا کرنے کی سنجیدہ کوشش سمجھی جا رہی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یو اے ای کا مؤقف نہ صرف ایران کے لیے اظہارِ ہمدردی ہے بلکہ یہ عالمی طاقتوں کو بھی واضح پیغام دیتا ہے کہ مشرق وسطیٰ کو مزید تقسیم، تصادم اور دباؤ کی نہیں بلکہ امن، بات چیت اور مشترکہ ذمہ داریوں کی ضرورت ہے۔