سعودی عرب کی نئی فضائی کمپنی "ریاض ایئر” نے ہوا بازی کے میدان میں ایک بڑی پیش رفت کرتے ہوئے فرانس کی معروف طیارہ ساز کمپنی "ایئربس” سے جدید ترین طیارے خریدنے کا ایک وسیع معاہدہ مکمل کر لیا ہے۔
اس نئے معاہدے کے تحت کمپنی "ایئربس اے 350-1000” ماڈل کے 50 طیارے خریدے گی، جس کا مقصد نہ صرف طویل فاصلے کی بین الاقوامی پروازوں کی سہولت کو وسعت دینا ہے بلکہ "ریاض ایئر” کے فضائی بیڑے میں اعلیٰ معیار کے اضافہ کو بھی یقینی بنانا ہے۔
یہ خریداری اُس بڑے منصوبے کا حصہ ہے جس کے پہلے مرحلے میں ایئربس کے ساتھ 132 طیاروں کا ابتدائی معاہدہ ہو چکا تھا، اور اب دوسرے مرحلے کے ساتھ طیاروں کی مجموعی تعداد 182 تک پہنچ گئی ہے۔
اس فیصلے کو سعودی عرب کے "ویژن 2030” کے مقاصد سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے، جس کے تحت مملکت میں سیاحت، سفر، اور تجارت کے شعبوں کو عالمی معیار پر فروغ دیا جا رہا ہے۔
ریاض ایئر کی انتظامیہ کے مطابق یہ معاہدہ فضائی صنعت میں نہ صرف جدید سہولیات کا اضافہ کرے گا بلکہ مملکت کے ایوی ایشن سیکٹر کو خطے کی ایک بڑی طاقت کے طور پر اجاگر کرے گا۔
کمپنی کے سینئر نائب صدر برائے مارکیٹنگ و کارپوریٹ کمیونیکیشن، اسامہ النویصر نے بتایا کہ ریاض ایئر نے حالیہ مہینوں میں اپنے اسٹریٹیجک پارٹنرز کے ساتھ کئی اہم مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے ہیں، جن کا بنیادی مقصد فضائی سفر کو زیادہ آرام دہ، باسہولت اور متنوع بنانا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ نئی پروازوں کے منصوبے میں یورپ، افریقہ، مشرق وسطیٰ، ایشیا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی منزلیں شامل ہیں، اور ان تمام روٹس کو براہِ راست پروازوں سے جوڑنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
ریاض ایئر کی 93 فیصد پروازیں نان اسٹاپ ہوں گی، یعنی مسافر ایک شہر سے دوسرے شہر تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچ سکیں گے، جو دنیا بھر کے فضائی مسافروں کے لیے ایک بڑی سہولت ہوگی۔
یہ تمام اقدامات اس وقت سامنے آ رہے ہیں جب "ریاض ایئر” رواں سال کے آخر تک اپنی باقاعدہ کمرشل پروازوں کا آغاز کرنے جا رہی ہے۔
اس متوقع آغاز کے بعد سعودی عرب کی معیشت میں ایک قابلِ ذکر تبدیلی متوقع ہے، کیونکہ نئی ایئرلائن کے ذریعے نہ صرف تیل کے علاوہ آمدنی میں تقریباً 75 ارب ریال کا اضافہ ممکن ہوگا بلکہ براہ راست اور بالواسطہ ملازمتوں کے 2 لاکھ سے زائد مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
ریاض ایئر نے گزشتہ مئی میں دبئی میں منعقدہ ٹریول مارکیٹ شو کے دوران اپنی بین الاقوامی شناخت مضبوط بنانے کے لیے مختلف فضائی اور سفری اداروں کے ساتھ 11 معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔
ان یادداشتوں کا مقصد سفر کے تجربے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا اور نئے تجارتی و سیاحتی راستے کھولنا تھا، تاکہ دنیا کے 100 سے زائد ممالک کے درمیان فضائی رابطے کو فروغ دیا جا سکے۔