مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے اثرات عالمی سطح پر توانائی کی قیمتوں اور رسد پر پڑنے کے خدشے کے پیش نظر، حکومتِ پاکستان نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
وزیرِ اعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت پر ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کا مقصد ملکی سطح پر توانائی کے ذخائر، قیمتوں اور ممکنہ بحرانوں پر نظر رکھنا اور بروقت پالیسی تجاویز پیش کرنا ہے۔
اس کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو سونپی گئی ہے، جبکہ اس میں متعلقہ وزارتوں، ریگولیٹری اداروں، اور توانائی کے شعبے سے وابستہ تجربہ کار ماہرین کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ پالیسی سازی اور عملی اقدامات میں ہم آہنگی اور مؤثر فیصلے ممکن بنائے جا سکیں۔
آج اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اس کمیٹی کے ابتدائی اجلاس میں ملکی و بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی فراہمی اور قیمتوں کی صورت حال کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں شریک شرکاء نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ فی الوقت پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کے خاطر خواہ ذخائر موجود ہیں اور کسی قسم کے فوری بحران کا کوئی اندیشہ نہیں ہے۔
تاہم، عالمی سطح پر غیر یقینی صورتحال کے تناظر میں مسلسل اور روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
کمیٹی کو متعدد اہم ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں، جن میں تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا ملکی معیشت، خاص طور پر زرمبادلہ کے ذخائر پر کیا اثر پڑ سکتا ہے، اس کا تجزیہ بھی شامل ہے۔
مزید برآں، کسی بھی قسم کے ممکنہ سپلائی میں تعطل کے خطرے سے نمٹنے کے لیے قبل از وقت حکمتِ عملی کی تیاری اور مالیاتی اثرات کا جائزہ لینا بھی کمیٹی کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک علیحدہ ورکنگ گروپ روزانہ کی بنیاد پر توانائی سے متعلق تمام اہم اعداد و شمار، بین الاقوامی حالات، اور رسد و طلب کا جائزہ لے گا، اور کمیٹی کو رپورٹ پیش کرے گا۔
کمیٹی ہر ہفتے باقاعدہ اجلاس منعقد کرے گی اور وزیراعظم کو صورت حال سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ اہم تجاویز اور سفارشات بھی پیش کرے گی۔
اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ توانائی کے قومی تحفظ، مارکیٹ میں استحکام برقرار رکھنے، اور پاکستانی شہریوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے حکومت ہر ممکن اقدام اٹھائے گی۔
کمیٹی نے واضح کیا کہ بدلتے عالمی منظرنامے کو مدِنظر رکھتے ہوئے پاکستان کسی بھی ممکنہ توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے ہر وقت تیار رہے گا۔