واشنگٹن: امریکہ میں سیاسی و کاروباری دنیا کے متنازعہ مگر بااثر نام ڈونلڈ ٹرمپ کی تنظیم نے ایک غیر متوقع مگر حیران کن قدم اٹھاتے ہوئے حقیقی امریکیوں کے لیے اپنا برانڈڈ سمارٹ فون اور موبائل سروس متعارف کرانے کا اعلان کر دیا ہے اور اس کا ہدف براہِ راست ایپل اور سام سنگ جیسے ٹیک جائنٹس ہیں ،ٹرمپ آرگنائزیشن کےمطابق، یہ نیا فون "T1” نہ صرف 499 ڈالر کی پرکشش قیمت پر دستیاب ہوگا بلکہ اس کے موبائل پلان کی ماہانہ قیمت $47.45 رکھی گئی ہے۔
سنہری رنگ کے اس فون کو نہ صرف امریکہ میں تیار کیا جائے گا بلکہ اس کی سروس سپورٹ بھی مکمل طور پر امریکی کال سینٹرز کے ذریعے فراہم کی جائے گی یہ ایک قومی فخر کی علامت کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
ٹرمپ جونیئر کا دعویٰ ہےکہ ’ہم سب کچھ بدلنے آ رہے ہیں ۔ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ موبائل سب کچھ بدل دے گا۔ ہم ’امریکہ کو پہلے‘ رکھنے کی تحریک کو نئی بلندیوں تک لے جا رہے ہیں۔ ہم معیار، اعتماد اور حب الوطنی کو ایک ساتھ جوڑ رہے ہیں۔
یہ قدم ٹرمپ خاندان کی کاروباری وسعت کا تازہ ترین مظہر ہے، جو ماضی میں رئیل اسٹیٹ، ہوٹلز، گالف ریزورٹس، ڈیجیٹل میڈیا اور یہاں تک کہ کرپٹو کرنسی میں بھی قدم رکھ چکا ہے۔ اب ٹیکنالوجی کی دنیا میں قدم رکھ کر ٹرمپ آرگنائزیشن نے ایک نئی جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔
اگرچہ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ صدارت سنبھالنے کی صورت میں کمپنی کا انتظام ان کے بیٹوں کے ہاتھ میں رہے گا، مگر ماہرین اب بھی مفادات کے ممکنہ ٹکراؤ پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔ہارورڈ کے قانون دان لارنس لیسنگ کے مطابق ٹرمپ صدارت کو کاروباری فائدے کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ شاید یہ نیا قدم مزید واضح کر دے کہ ان کا اصل ایجنڈا کیا ہے۔
زیکس انویسٹمنٹ کے برائن ملبرری نے اس لانچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاایپل اور سام سنگ کے فونز کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں۔ صارفین ایک متبادل کے متلاشی ہیں۔ ’ٹرمپ‘ برانڈ کی موجودگی اس فون کو توجہ دلانے میں ضرور مدد دے گی، لیکن مقابلہ سخت ہوگا
اس منصوبے کو نہ صرف ٹرمپ حامیوں کے لیے ایک نئی ڈیجیٹل پہچان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے بلکہ یہ امریکہ میں تیاری اور ملازمتوں کے نعرے کے ساتھ سیاسی بنیادوں پر بھی زور پکڑ سکتا ہے۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ موبائل، امریکی سیاست اور ٹیکنالوجی کا انوکھا امتزاج بننے جا رہا ہے۔
کیا "ٹرمپ موبائل” واقعی مارکیٹ کا رخ بدل دے گا یا یہ صرف ایک اور سیاسی تجربہ ثابت ہو گا؟ آنے والے مہینے اس نئے سنہری فون کا مقدر طے کریں گے