تہران/اصفہان :ایران نے فضاؤں میں اپنی برتری ثابت کر دی، پچھلے 24 گھنٹوں میں ایرانی فضائی دفاعی فورسز نے 28 غیر ملکی ڈرونز کو نشانہ بنا کر زمین بوس کر دیا، جن میں شامل تھا اسرائیل کا جدید ترین اور قیمتی ترین جاسوس ڈرون ’ہرمس‘ جو کہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں اڑتا ہوا ستارہ کہلاتاہے۔
’ہرمس‘ اسرائیلی آنکھ جو کبھی نہیں جھپکتی بند ہو چکی ہے،بدھ کے روز ایرانی فوج کے مطابق، اسرائیل کا جاسوس ڈرون ’ہرمس 900 کوکاو‘ ایران کے مرکزی شہر اصفہان کے حساس فوجی و سائنسی علاقوں کی فضائی نگرانی کر رہا تھا۔ مگر ایرانی ریڈار سسٹمز نے اسے بروقت شناخت کیا اور زمین سے فضا میں مار کرنےوالےمیزائل نے اسے ہوا میں ہی تباہ کر دیا۔ایرانی حکام نے دعویٰ کیا کہ یہ صرف ایک ڈرون نہیں، ایک واضح پیغام تھا ہماری سرزمین، ہماری خودمختاری کو چیلنج کررہاتھا
اسرائیلی اعتراف اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ان کا جاسوسیمشن ناکام، ڈرون تباہ ہوگیا،حیرت انگیز طور پر اسرائیلی حکام نے بھی اس واقعے کی تصدیق کر دی ہے کہ ان کا ڈرون ایرانی حدود میں مار گرایا گیا۔
یہ ڈرون ایلبٹ سسٹمز کمپنی کی تخلیق ہے، جسے جدید سینسرز، کیمروں اور جاسوسی نظام سے لیس کیا گیا ہے جو طویل دورانیے تک فضا میں رہ کر اہداف کی نگرانی کر سکتا ہے۔ اس کی قیمت تقریباً 10 ملین ڈالر (تقریباً 30 کروڑ پاکستانی روپے) بتائی جاتی ہے۔
28 ڈرون گراکرا، 24 گھنٹے ایک فیصلہ کن دفاعی پیغام دیا گیا ہے،ایرانی میڈیا اور عسکری ذرائع کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایرانی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 28 ڈرونز کو کامیابی سے مار گرایا گیا۔ ان میں سے بعض ڈرونز ایران کے نیوکلیئر، فوجی اور دفاعی منصوبوں کی معلومات اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
ایران کی جانب سے یہ ایک واضح پیغام ہے کہ ہمارے آسمان پر غیر ملکی پرواز کی کوئی اجازت نہیں چاہے وہ ستارے جیسا ڈرون ہی کیوں نہ ہو،خطے میں کشیدگی میں اضافہ؟تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ واقعہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری سائبر و خفیہ جنگ میں ایک نیا موڑ لا سکتا ہے۔ اسرائیل کے لیے ’ہرمس‘ کی تباہی صرف مالی نقصان نہیں بلکہ خفیہ معلومات تک رسائی کی ایک اہم راہ بند ہونا بھی ہے