سعودی عرب کی جانب سے ریاض ایکسپو 2030 کے منصوبے کو عملی شکل دینے کے لیے ایک نئے اور اہم قدم کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے تحت ایک علیحدہ اور مکمل طور پر مختص کمپنی قائم کی جائے گی۔
اس نئی کمپنی کی تشکیل کا مقصد نہ صرف عالمی معیار کی نمائش گاہ کی تعمیر ہے بلکہ اس سے منسلک تمام بنیادی ڈھانچے، سہولیات، طویل المدتی ترقیاتی منصوبے اور مستقبل کی معاشی حکمت عملیوں پر بھی بھرپور توجہ دی جائے گی۔
یہ اعلان سعودی عرب کے خودمختار مالیاتی ادارے، پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) کی جانب سے کیا گیا ہے، جس نے واضح کیا ہے کہ ایکسپو 2030 ریاض کمپنی اس فنڈ کی مکمل ملکیت میں ہوگی اور یہ کمپنی نہ صرف نمائش گاہ کے قیام کی ذمہ داری سنبھالے گی بلکہ ایکسپو کے بعد اس مقام کو عالمی ثقافتی مرکز میں بدلنے کے لیے بھی سرگرم عمل رہے گی۔
ریاض میں ہونے والی یہ عالمی نمائش سعودی تاریخ میں پہلی بار منعقد کی جا رہی ہے، جس کے لیے سعودی حکومت کی جانب سے اسے ایک عظیم الشان اور ناقابلِ فراموش ایونٹ بنانے کی بھرپور تیاری جاری ہے۔
نئی کمپنی کے قیام کو اس عزم کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے کہ مملکت اس میگا ایونٹ کو صرف ایک وقتی سرگرمی کے بجائے، قومی اقتصادی اور عمرانی ترقی کے تسلسل کا ذریعہ بنانا چاہتی ہے۔
حکام کے مطابق یہ نئی کمپنی نہ صرف ایکسپو کے مقام کو عالمی معیار کی جدید ترین سہولیات سے آراستہ کرے گی بلکہ اس منصوبے کے ذریعے قومی پیداوار (GDP) میں تقریباً 262 ارب ریال کا اضافہ متوقع ہے، جو اس ایونٹ کے ملک پر وسیع تر اقتصادی اور پائیدار اثرات کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس اقتصادی فائدے کو قومی تبدیلی اور وژن 2030 کی حکمت عملی کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔
متوقع ماسٹر پلان کے مطابق ایکسپو 2030 کا مقام تقریباً 6 ملین مربع میٹر پر محیط ہوگا اور اس کا محل وقوع ریاض کے شمال میں، مستقبل میں بننے والے شاہ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ہوگا۔
اس مقام کو نہ صرف نمائش کے دوران بہترین انداز میں استعمال کیا جائے گا بلکہ بعد ازاں اسے ایک عالمی ولیج میں تبدیل کر کے دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں، کاروباری وفود، اور ثقافتی نمائندوں کے لیے ایک مرکز کے طور پر پیش کیا جائے گا۔
اس عالمی نمائش میں 40 ملین سے زائد زائرین کی آمد متوقع ہے، جس سے نہ صرف سعودی عرب کی عالمی سطح پر ثقافتی حیثیت مضبوط ہوگی بلکہ انفرا اسٹرکچر، سیاحت، سرمایہ کاری اور عالمی تعلقات میں بھی ایک نئی جہت پیدا ہوگی۔
سعودی عرب کی قیادت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ عالمی ایونٹس کی میزبانی کے لیے نہ صرف سنجیدہ ہے بلکہ عالمی معیار کے مطابق سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیار بھی ہے۔ نئی کمپنی کا قیام صرف ایک انتظامی فیصلہ نہیں بلکہ ایک وژنری قدم ہے، جو ایکسپو 2030 کو مملکت کی تاریخ کا یادگار اور تاریخی موڑ بنائے گا۔