تل ابیب / تہران : مشرق وسطیٰ کے بادل مزید سیاہ ہو گئے ہیں! اسرائیلی فضائیہ نے مغربی ایران میں میزائل لانچنگ سائٹس کی دوبارہ تعمیر کی کوششوں کو نشانہ بناتے ہوئے بھرپور کارروائی کی ہے، جس میں درجنوں ایرانی فوجی ہلاک اور متعدد انجینئرنگ گاڑیاں تباہ کر دی گئیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرائی نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر حالیہ دنوں میں ایران کی جانب سے حملہ آور لانچنگ پیڈز اور میزائل ذخیرہ گاہوں کی تعمیر کی کوششیں کی جا رہی تھیں، جنہیں وقت پر نشانہ بنا کر غیر مؤثر بنا دیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے جمعرات کو علی الصبح اعلان کیا کہ اس کے تقریباً 20 جنگی طیاروں نے مغربی ایران میں زمینی حملے کیے، جن کا ہدف زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل سسٹمز، فوجی ٹرک، اور میزائلوں کی نقل و حمل کرنے والی گاڑیاں تھیں۔
ان حملوں میں درجنوں ایرانی فوجی بھی مارے گئے ہیں، جن میں وہ اہلکار شامل تھے جو میزائل لانچنگ انفراسٹرکچر پر کام کر رہے تھے۔
دوسری جانب ایران کے سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ دارالحکومت تہران میں فضائی دفاعی نظام فعال کر دیا گیا ہے۔ سرکاری نیوز ایجنسی ارناکے مطابق شمالی تہران میں دشمن کے اہداف کا مقابلہ کیا گیا، تاہم حملوں کی نوعیت اور نقصان کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے، اور دونوں ممالک ایک دوسرے پر براہ راست حملوں میں مصروف ہیں۔ تجزیہ کار خبردار کر رہے ہیں کہ اگر دونوں فریق پیچھے نہ ہٹے، تو یہ کشیدگی ایک مکمل علاقائی جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے، جس کے عالمی اثرات ہوں گے۔
اسرائیل اور ایران دونوں اب دفاع سے زیادہ حملے کی حکمتِ عملی اختیار کر چکے ہیں، اور میدان جنگ میں پیش قدمی کی خبریں اس بات کا اشارہ ہیں کہ سفارتی کوششیں پس منظر میں جا چکی ہیں