احمد آباد: زندگی اور موت کے درمیان کبھی صرف ایک لمحہ حائل ہوتا ہے، اور کبھی صرف 10 منٹ دیر سےپہنچنا زندگی بچاجاتاہے بھارت میں پیش آنے والے ایک افسوسناک فضائی حادثے نے جہاں 241 زندگیاں نگل لیں، وہیں ایک خاتون کی 10 منٹ کی تاخیر نے اسے دنیا کی خوش قسمت ترین خواتین میں شامل کر دیا۔
برطانوی اخبار میٹرواور العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹس کے مطابق بھومی چوہان نامی خاتون ایئر انڈیا کی بدقسمت پرواز AI171 پر سوار ہونے والی تھیں، جو احمد آباد سے لندن گیٹوک ایئرپورٹ کے لیے روانہ ہونی تھی۔ لیکن مقدر نے ان کے لیے کچھ اور ہی لکھ رکھا تھا۔
بھومی نے بتایا کہ وہ احمد آباد ایئرپورٹ پہنچ رہی تھیں لیکن بھاری ٹریفک کی وجہ سے 10 منٹ کی تاخیر ہو گئی۔ جب وہ بورڈنگ گیٹ پر پہنچیں، گیٹ بند ہو چکا تھا، اور عملے نے انہیں پرواز سے روک دیا۔
اسی لمحے ان کے دل میں افسوس کی لہر دوڑ گئی لیکن کچھ دیر بعد جو خبر ملی، وہ افسوس کو شکر میں بدلنے والی تھی۔
جیسے ہی بھومی ایئرپورٹ سے ہٹیں، انہیں اطلاع ملی کہ فلائٹ AI171 ٹیک آف کے کچھ ہی منٹ بعد گر کر تباہ ہو گئی ہے۔
حادثے میں 229 مسافر اور 12 عملے کے ارکان ہلاک ہو گئے، جن میں 159 بھارتی، 53 برطانوی، 7 پرتگالی، ایک کینیڈین، اور 11 بچے شامل تھے۔
صرف ایک شخص وشواس کمار رمیش معجزانہ طور پر زندہ بچ سکا۔
بھومی کہتی ہیں جب میں نے سنا کہ وہی فلائٹ جس پر مجھے ہونا تھا، تباہ ہو گئی ہے، تو میری روح کانپ گئی مجھے چکر آنے لگا، اور میں زمین پر بیٹھ گئی۔ میری سانس رکنے لگی۔ میں اب بھی یقین نہیں کر پا رہی کہ میں بچ گئی ہوں۔
بھومی چوہان لندن میں اپنے شوہر کے ساتھ رہتی ہیں اور کچھ دن کے لیے حمد آباد میں اپنی فیملی سے ملنے آئی تھیں۔ حادثے کے بعد ان کے اہل خانہ نے انہیں گلے لگایا تو وہ رونے لگیں لیکن یہ آنسو غم کے نہیں، زندگی کے شکر کے تھے۔
ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے کہ وقت کی ایک چھوٹی سی لغزش کسی کے لیے "خوش قسمتی کا پیغام” بن جائے۔
بھومی چوہان کی کہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ زندگی کبھی کبھار ایک معمولی تاخیر میں بھی اپنا تحفظ چھپا لیتی ہے۔