ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع ایک نئے، خطرناک مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، جہاں اسرائیلی فضائیہ نے تہران اور ملک کے مختلف علاقوں میں زبردست حملے کرتے ہوئے ایک بار پھر فردو جوہری مرکز، ایوین جیل اور متعدد فوجی و تنصیباتی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نیوز اور الجزیرہ کی رپورٹس کے مطابق، تہران کے شمالی علاقوں میں زور دار دھماکے اور دھوئیں کے بادل دیکھے گئے، جبکہ قم، یزد، لورستان اور دیگر صوبوں میں بھی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے تصدیق کی کہ یہ حملے تہران کے قلب میں حکومتی اداروں پر "بے مثال طاقت” سے کیے گئے۔ ان حملوں میں اسرائیلی فوج نے ریموٹ کنٹرول طیاروں کے ذریعے ایران کے 15 طیاروں، ہیلی کاپٹروں، رن ویز، بنکرز، ایندھن بھرنے والے طیاروں اور متعدد زیر زمین تنصیبات کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تہران کے حساس علاقے ایوین میں واقع جیل کو بھی نشانہ بنایا گیا، تاہم نورنیوز کے مطابق قیدی محفوظ ہیں اور جیل کے داخلی دروازے پر حملے کی ویڈیو بھی جاری کر دی گئی ہے۔
ایران کے بجلی کے نظام پر بھی ضرب لگائی گئی، خاص طور پر ایوین کے علاقے میں فیڈر کو نشانہ بنایا گیا، جس سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی، تاہم بڑے پیمانے پر بلیک آؤٹ سے بچا گیا۔ ان حملوں کا دائرہ ایران کے مشرقی، مغربی اور وسطی حصوں میں موجود چھ سے زائد ہوائی اڈوں تک پھیل چکا ہے۔
ایران نے فوری ردعمل میں صوبہ لورستان میں اسرائیل کا جدید ترین ہرمس 900 ڈرون مار گرایا، جس کی فوٹیج ایرانی میڈیا نے نشر کر دی ہے۔ ایران کا دعویٰ ہے کہ حملوں کے باوجود ان کے دفاعی نظام نے کئی حملے ناکام بنائے۔ تسنیم نیوز کے مطابق صوبہ یزد میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں پاسدارانِ انقلاب کے 10 اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ 13 جون سے جاری اس آپریشن میں اب تک ایرانی فوج کے دو درجن کمانڈر اور جوہری سائنس دانوں کو "ٹارگٹ” کیا جا چکا ہے۔
یہ حملے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کو مکمل کھلی تصادم کی طرف دھکیل رہے ہیں، جہاں ہر نیا حملہ پورے خطے کو جلانے کا خدشہ بڑھا رہا ہے۔ ایران کی جانب سے ردعمل میں شدت آنا، اور اسرائیل کی مسلسل جارحانہ حکمت عملی، اس بات کا عندیہ دے رہے ہیں کہ مشرقِ وسطیٰ اب ایک نازک ترین مرحلے میں داخل ہو چکا ہے — اور عالمی طاقتیں اس خطرناک صورتِ حال کا مشاہدہ صرف تماشائی بن کر کر رہی ہیں۔