سعودی وزارتِ خارجہ نے شام کے دارالحکومت دمشق میں واقع ایک چرچ پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یہ افسوسناک واقعہ دمشق کے دوئیلہ علاقے میں واقع یونانی آرتھوڈوکس چرچ آف دی پروفٹ ایلیاس میں اس وقت پیش آیا جب عبادت جاری تھی۔
حملے میں ایک مسلح شخص نے پہلے فائرنگ کی اور پھر اپنے جسم پر بندھی ہوئی خودکش جیکٹ کو دھماکے سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 25 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 63 سے زائد شدید زخمی ہو گئے۔
سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں دہشت گردی کے اس گھناؤنے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ مملکت نہ صرف اس حملے کی بھرپور مذمت کرتی ہے بلکہ عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا، بے گناہ افراد کو دہشت زدہ کرنا، اور معصوم جانوں کا خون بہانا ایک ناقابلِ قبول اور انسانیت سوز عمل ہے، جس کی کسی صورت میں اجازت نہیں دی جا سکتی۔
بیان میں سعودی عرب نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شامی حکومت اور عوام سے مکمل یکجہتی کا اعلان کیا۔
وزارت نے زخمی افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے زور دیا کہ ایسے واقعات خطے میں موجود دہشت گردی، شدت پسندی اور انتہا پسندی کی لعنت کو مزید آشکار کرتے ہیں، جن کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی سطح پر مؤثر اور منظم کوششیں ناگزیر ہیں۔
سعودی عرب نے اپنے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ مملکت عبادت گاہوں، مذہبی آزادی اور پرامن شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر اپنی آواز بلند کرتی رہے گی اور شام سمیت دنیا کے ہر کونے میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف بھرپور مؤقف اپنائے گی۔