ایران کی جانب سے قطر اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنانے کے بعد مشرق وسطیٰ کی فضائیں غیر یقینی صورتحال میں ڈوب چکی ہیں۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (PIA) نے بھی فوری طور پر قطر، بحرین، دبئی اور کویت کے لیے اپنی تمام پروازیں معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف مسافروں کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا بلکہ خطے میں تیزی سے بدلتی صورتحال نے عالمی ایوی ایشن کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
PIA کے ترجمان نے ڈان نیوز کو بتایا کہ خلیجی ممالک کی بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باعث پروازوں کی منسوخی کا فیصلہ فوری اور احتیاطی بنیادوں پر لیا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی حالات سازگار ہوں گے، فلائٹ آپریشن بحال کر دیا جائے گا، تاہم مسافروں کو متبادل سفری انتظامات کے لیے ایئرلائن سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری طرف قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شدید دھماکوں کی آوازوں نے فضا کو لرزا دیا، جبکہ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملے "آپریشن بشارتِ فتح” کا حصہ تھے، جو ایران پر امریکی بمباری کے جواب میں کیے گئے۔ قطر کی وزارتِ دفاع نے بتایا کہ حملے سے قبل امریکی العدید ایئربیس خالی کرا لی گئی تھی اور میزائلوں کا رخ رہائشی علاقوں سے دور رکھا گیا تھا۔
صورتحال مزید سنگین اس وقت بنی جب متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے بھی اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ بین الاقوامی پروازیں یا تو منسوخ ہو رہی ہیں یا طویل روٹس پر منتقل کی جا رہی ہیں، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ خلیج کی فضائی سرزمین جنگی کشیدگی کا عملی میدان بنتی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورت حال برقرار رہی تو عالمی پروازیں بڑے پیمانے پر متاثر ہو سکتی ہیں، اور ہوائی راستوں کی بندش تیل کی قیمتوں اور عالمی تجارت پر بھی گہرے اثرات ڈالے گی۔