ایران میں پاسدارانِ انقلاب کے نئے سربراہ محمد باکپور نے اسرائیل کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر دوبارہ کوئی جارحیت ہوئی تو ایران بھرپور اور فوری جوابی کارروائی کرے گا، بالکل ویسے ہی جیسے گزشتہ 12 دنوں میں دنیا نے مشاہدہ کیا۔
سرکاری ٹی وی پر نشر پریس کانفرنس میں جنرل باکپور نے کہا کہ ایران اپنے دفاع میں ایک لمحے کی تاخیر بھی برداشت نہیں کرے گا۔ ان کا یہ بیان 13 جون کو اسرائیل کے غیر معمولی حملے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں ایران کے حساس فوجی اڈے، میزائل لانچنگ پلیٹ فارمز اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ کئی اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری سائنسدان ہلاک ہوئے۔
اس کے بعد ایران نے بھی سخت جوابی میزائل حملے کیے، جس کے دوران امریکہ نے ایران کی تین بڑی جوہری تنصیبات فردو، نطنز اور اصفہان پر فضائی حملے کیے۔ ایران نے اس پر قطر اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل برسائے، لیکن خوش قسمتی سے ان حملوں میں جانی نقصان نہیں ہوا۔
بالآخر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک فائر بندی کا اعلان کر کے خطے میں شدید کشیدگی کو وقتی طور پر تھام دیا، تاہم ایرانی قیادت کے حالیہ بیانات سے واضح ہے کہ ایران آئندہ کسی بھی حملے کا فوری اور سخت جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہے۔
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ ایک خطرناک موڑ پر ہے جہاں ایک غلطی پورے خطے کو جنگ کی آگ میں جھونک سکتی ہے۔