سعودی عرب کی سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک اہم اعلامیے میں نئے اسلامی سال 1447 ہجری کے آغاز کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ عدالتِ عظمیٰ نے تصدیق کی کہ محرم الحرام کا چاند بدھ کی شام 29 ذوالحجہ کو دیکھا گیا، جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ آج، 26 جون، کو نئے ہجری سال کا پہلا دن ہے۔
اس اعلان کو سرکاری خبر رساں ادارے سعودی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے، جس کے مطابق چاند دیکھنے سے متعلق گواہوں کی شہادتوں کو جانچنے کے بعد ہی یہ فیصلہ سنایا گیا۔
سپریم کورٹ کے تحت قائم ہلال کمیٹی نے ایک اجلاس منعقد کیا جس میں محرم کے چاند کی رویت سے متعلق شہادتوں کا جائزہ لیا گیا۔
شہادتوں کے درست اور معتبر ہونے کی تصدیق کے بعد محرم الحرام کے آغاز کا باقاعدہ اعلان کیا گیا۔ اس طرح اسلامی تقویم کے مطابق نیا ہجری سال اپنے مقدس اور روحانی آغاز کے ساتھ شروع ہو چکا ہے، جو مسلمانوں کے لیے نئی امیدوں، دعاؤں اور روحانی بیداری کا پیغام لاتا ہے۔
عدالتِ عظمیٰ نے اس موقع پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
سپریم کورٹ نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ شاہ سلمان اور ولی عہد کو اپنی خدمات میں مزید کامیابیاں عطا فرمائے اور ان کے لیے بہترین اجر مقدر کرے۔ عدالت نے دعا کی کہ نیا اسلامی سال امت مسلمہ کے درمیان اتحاد، اخوت اور روحانی استحکام کا ذریعہ بنے۔
مزید یہ بھی بتایا گیا کہ عاشورہ، یعنی محرم کی دسویں تاریخ، ہفتہ 5 جولائی کو ہو گی۔ عاشورہ کے روز روزہ رکھنا اسلامی تاریخ میں ایک نمایاں عمل ہے جسے نبی کریم ﷺ نے بھی اختیار فرمایا اور جس کی نسبت حضرت موسیٰ علیہ السلام کی فتح سے جڑی ہوئی ہے۔
اس لحاظ سے عاشورہ کا دن ناصرف فضیلتوں سے بھرپور ہے بلکہ مسلمانوں کے لیے تقویٰ، شکرگزاری اور روحانیت کو مزید مضبوط کرنے کا ایک خاص موقع بھی ہے۔
اسلامی دنیا کے لیے ہجری سال کا آغاز ہر سال ایک نئے روحانی سفر کا پتہ دیتا ہے، جس میں اللہ کی رضا کے لیے نیک عمل، قربانی، اور اجتماعی خیر کا تصور ابھرتا ہے۔