وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر اللہ کا شکر ادا کیا اور کہا کہ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے جہاں ایران نے پہلی بار پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت، سیاسی جماعتوں اور عوام کا جس کھلے انداز میں شکریہ ادا کیا، اس کی مثال عصرِ حاضر میں نہیں ملتی۔
وزیراعظم نے ایرانی قوم کی جرات و استقامت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ دباؤ کے باوجود نہ جھکے، نہ مڑے، اور باوقار انداز میں جنگ کا اختتام ممکن بنایا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ایرانی وزیر خارجہ سے استنبول میں اہم ملاقات اور امریکی صدر ٹرمپ سے ظہرانے پر ہونے والی بات چیت نے جنگ بندی میں کلیدی کردار ادا کیا، حتیٰ کہ صدر ٹرمپ نے بھی فیلڈ مارشل سے متاثر ہونے کا کھلے الفاظ میں اظہار کیا۔
وزیراعظم نے قطر پر حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے برادر اسلامی ملک قرار دیا اور بتایا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی بھی ایرانی قیادت سے براہِ راست بات چیت نے امن کی فضا قائم کرنے میں کردار ادا کیا۔
وزیراعظم نے بجٹ 2025 پر کابینہ، اتحادی جماعتوں اور وزیر خزانہ کی محنت کو سراہا اور اسے یکم جولائی سے معیشت کی بحالی کا نیا آغاز قرار دیا۔ ساتھ ہی محرم الحرام کے آغاز پر چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور کشمیر میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے فول پروف اقدامات کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مہینہ نواسۂ رسول ﷺ کی قربانی کا مہینہ ہے، لہٰذا بھائی چارے اور احترام کا عملی مظاہرہ ہونا چاہیے۔