واشنگٹن :عالمی سیاست میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں امریکا نے ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی مشروط پیش کش دینے کا عندیہ دیا ہے۔ نیٹو سمٹ کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگلے ہفتے ایران سے بات چیت ہوگی اور ممکنہ طور پر ایک نیا معاہدہ طے پا سکتا ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان ممکنہ مذاکرات میں واشنگٹن کی طرف سے ایران کو غیر ملکی بینکوں میں موجود اپنے 6 ارب ڈالر استعمال کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ تاہم، اس کے بدلے امریکا کی بنیادی شرط یہ ہوگی کہ ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت نہ دی جائے۔
ادھر امریکی صدر نے ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات سے کچھ بھی باہر منتقل نہیں کیا گیا، کیونکہ ایسا کرنا نہایت مشکل اور خطرناک عمل ہوتا ہے۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ نے امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کی رپورٹ نشر کرنے پر سی این این اور نیویارک ٹائمز کے چند صحافیوں کی برطرفی کا بھی مطالبہ کیا، جنہوں نے مبینہ طور پر جوہری تنصیبات کو کم نقصان پہنچنے کی خبریں نشر کی تھیں۔
ٹرمپ نے ایران کی عسکری صلاحیت کا بھی اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے بہادری سے جنگ لڑی ہے اور ساتھ ہی یہ امید بھی ظاہر کی کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان دوبارہ جنگ کا امکان نہیں ہے۔
ادھر یورپی حکومتوں کو دی گئی ابتدائی انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق ایران کا یورینیم ذخیرہ اب بھی بڑی حد تک محفوظ ہے، جس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ ایران نے ابھی تک کوئی غیر معمولی پیش قدمی نہیں کی۔
یہ تمام پیشرفتیں اس امر کی نشاندہی کرتی ہیں کہ ایران اور امریکا کے تعلقات ایک نئے موڑ پر پہنچ چکے ہیں، جہاں معاہدے کے امکانات بھی موجود ہیں اور کشیدگی کی باریک لکیر بھی۔