معروف کھیلوں کے تجزیہ کار اور اسپورٹس اینکر عبد الرحمن الحمیدی نے فٹبال کی دنیا میں ایک تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ارجنٹینا کے لیجنڈری فٹبالر لیونیل میسی آئندہ سیزن سے سعودی پروفیشنل لیگ میں کھیلنے کے لیے ذہنی طور پر آمادہ ہو چکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ انہیں یہ اطلاعات باوثوق ذرائع سے موصول ہوئی ہیں، جن کے مطابق میسی نے سعودی فٹبال کی پیشکش پر مثبت ردعمل دے دیا ہے، اگرچہ انہوں نے اب تک کسی مخصوص کلب کے ساتھ معاہدے کا حتمی فیصلہ نہیں کیا۔
عبد الرحمن الحمیدی نے اپنے ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید بتایا کہ اس معاملے پر پس پردہ سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں، اور مختلف فریقین کے درمیان مذاکرات بھی اہم موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میسی کے سعودی لیگ میں شمولیت کے حوالے سے حوصلہ افزا پیش رفت دیکھنے میں آ رہی ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں کسی بڑے اعلان کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔
یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب لیونیل میسی کی موجودہ پوزیشن اور مستقبل کے امکانات کو لے کر عالمی سطح پر شائقین میں بے چینی بڑھتی جا رہی ہے۔
خاص طور پر ان کی امریکی کلب انٹر میامی کے ساتھ کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے، میسی کی اگلی منزل کے بارے میں قیاس آرائیاں زور پکڑ گئی ہیں۔ کئی معروف سعودی کلبز، جنہوں نے حالیہ برسوں میں دنیائے فٹبال کے بڑے ستاروں کو اپنی صفوں میں شامل کیا ہے، اب میسی کو بھی اپنی ٹیم کا حصہ بنانے کے لیے سرگرم دکھائی دیتے ہیں۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب حالیہ برسوں میں عالمی اسپورٹس کے میدان میں بھرپور سرمایہ کاری کر رہا ہے، اور اس کی پروفیشنل لیگ دنیا بھر کے کھلاڑیوں کی توجہ کا مرکز بن چکی ہے۔
کرسٹیانو رونالڈو، کریم بینزیما اور نیمار جیسے اسٹارز پہلے ہی سعودی کلبز میں شامل ہو چکے ہیں، اور اب اگر لیونیل میسی بھی اس کارواں میں شامل ہو جاتے ہیں تو یہ سعودی فٹبال کے لیے ایک تاریخی پیش رفت ہو گی۔
اگرچہ فی الوقت میسی نے کسی کلب کا نام ظاہر نہیں کیا، تاہم یہ بات یقینی ہے کہ وہ اپنی آئندہ منزل کے بارے میں سوچ بچار میں مصروف ہیں، اور ان کے حامیوں کو بھی جلد خوشخبری سننے کو مل سکتی ہے۔
تمام تر آنکھیں اب سعودی فٹبال انتظامیہ اور میسی کے نمائندوں پر جمی ہوئی ہیں، کہ وہ کب اور کیسے اس ممکنہ معاہدے کو عملی جامہ پہناتے ہیں۔