سعودی عرب کا نجران ریجن ہزاروں برس پرانے تاریخی آثار، ثقافتی ورثہ اور دستکاری کا ایک خزانہ ہے۔ یہ علاقہ نہ صرف اپنے قدیم آثار کی وجہ سے مشہور ہے بلکہ یہاں کی ثقافتی جڑیں اور لوک ورثہ بھی سعودی عرب بھر میں منفرد حیثیت رکھتے ہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کی رپورٹ کے مطابق، نجران کے 186 تاریخی اور قدیم آثار سعودی ہیریٹج اتھارٹی میں رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے کچھ عالمی سطح پر اہمیت رکھتے ہیں۔
سب سے زیادہ اہمیت رکھنے والے آثار میں "الاخدود” کے قدیم آثار شامل ہیں، جنہیں عالمی ثقافتی ورثہ کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، "حمی الثقافیہ” کے علاقے میں موجود 6400 سے زائد چٹانی نقوش ہیں، جو ماقبل تاریخ کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یہ نقوش 2021 میں یونیسکو کے عالمی تاریخی ورثے کی فہرست میں شامل کیے گئے۔
نجران کا علاقائی میوزیم بھی ایک عظیم تاریخی ورثہ ہے جس کا رقبہ 20 ہزار مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ اس میوزیم میں نجران کی تاریخ کی مختلف ادوار کو اجاگر کیا گیا ہے، جن میں پتھر کے دور سے لے کر موجودہ سعودی دور تک کی ثقافتی نشوونما شامل ہے۔
اس علاقے کا روایتی بازار بھی اپنے ہاتھ سے بنی ہوئی مقامی دستکاریوں کے لیے مشہور ہے، جو ہر سال ہزاروں سیاحوں اور زائرین کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے۔ نجران سیاحتی کمیٹی کے صدر ابراہیم آل منصور کا کہنا ہے کہ نجران کا ثقافتی ورثہ یہاں سرمایہ کاری کے لیے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے، جن میں مقامی ریستوران، فنون کی نمائش کے مراکز اور سیاحتی سرگرمیاں شامل ہیں