پاکستان کو ایک اہم عالمی سطح پر کامیابی حاصل ہوئی ہے جہاں آسٹریا میں تعینات پاکستانی سفیر محمد کامران اختر ملک کو اقوام متحدہ کے صنعتی ترقیاتی بورڈ (UNIDO) کے 53ویں اجلاس کی صدارت کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کو اس بین الاقوامی ادارے میں اتنے اعلیٰ عہدے پر نمائندگی کا شرف حاصل ہوا ہے، جو نہ صرف پاکستان کی سفارتی محنت کا نتیجہ ہے بلکہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر ملک کی بڑھتی ہوئی ساکھ اور عالمی اعتماد کا واضح ثبوت بھی ہے۔
اس اہم پیش رفت کے بعد UNIDO کے ڈائریکٹر جنرل نے سفیر کامران اختر کو مبارکباد پیش کی اور ان کے انتخاب کو پاکستان کے متحرک اور ذمہ دار سفارتی کردار کا اعتراف قرار دیا۔
ادارے کے سربراہ نے اس موقع پر پاکستان کے ساتھ جاری مختلف منصوبہ جات، تعاون اور ترقی پذیر ممالک کے حوالے سے پاکستان کے وژن کو سراہا۔
سفیر محمد کامران اختر نے اپنی کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام رکن ممالک کے اعتماد پر شکر گزار ہیں اور ان کا عزم ہے کہ ترقی پذیر ممالک، کم ترقی یافتہ ریاستوں اور چھوٹے جزیراتی ممالک میں صنعتی ترقی کے فروغ میں UNIDO کے کردار کو مزید مؤثر اور جامع بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ادارے کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے ایسے عملی اقدامات کریں گے جو حقیقی معنوں میں پائیدار ترقی کا باعث بنیں۔
پاکستان اقوام متحدہ کے صنعتی ترقیاتی ادارے کے ساتھ گزشتہ کئی سالوں سے قریبی تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔ ویانا میں قائم UNIDO کے ساتھ پاکستان کا ایک وسیع منصوبہ جاتی پورٹ فولیو موجود ہے، جس کی مالیت 350 ملین یورو سے تجاوز کر چکی ہے۔
اس تعاون میں مختلف شعبہ جات شامل ہیں جن میں ٹیکسٹائل کی صنعت، چمڑے کی پروسیسنگ، ماہی گیری کا شعبہ، غذائی تحفظ، ماحولیات سے متعلق اقدامات، اور قابل تجدید توانائی کے منصوبے شامل ہیں۔
ان منصوبوں کا مقصد صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرنا، ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا اور معاشی بہتری کے ذریعے غربت کا خاتمہ ہے۔
اس کے علاوہ، PAIDAR اور PAFAID جیسے پروگرامز نے بھی دیہی علاقوں میں ترقی، مقامی معیشت کے استحکام اور سماجی فلاح و بہبود میں گراں قدر کردار ادا کیا ہے۔ یہ منصوبے پاکستان میں روزگار کے نئے دروازے کھولنے، خواتین کی معاشی شمولیت بڑھانے، اور کمیونٹیز کو خود کفیل بنانے کی کوششوں میں سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان رواں سال UNIDO کے ساتھ کنٹری پارٹنرشپ پروگرام (CPP) کے اگلے مرحلے کا آغاز کرنے جا رہا ہے، جس کے تحت ملک کے مختلف شعبوں میں درجنوں نئے منصوبے متعارف کروائے جائیں گے۔ اس نئے مرحلے میں فوکس صنعتی جدت، نوجوانوں کے لیے ہنر مندی، ماحولیاتی تحفظ، اور درآمدی متبادل پالیسیوں پر ہوگا، تاکہ پاکستان کو عالمی صنعتی و اقتصادی نقشے پر مزید نمایاں مقام حاصل ہو۔
پاکستان کے لیے یہ اعزاز نہ صرف ایک سفارتی کامیابی ہے بلکہ صنعتی ترقی کی عالمی پالیسی سازی میں پاکستان کی رائے اور شراکت کو مضبوط بناتا ہے۔
اقوام متحدہ کے اس ادارے کی سربراہی پاکستان کے لیے بین الاقوامی سطح پر اثرورسوخ میں اضافے، ساکھ کی بہتری اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہو گی۔
یقیناً، یہ لمحہ پاکستان کے لیے باعثِ فخر ہے کہ ایک پاکستانی سفیر کو اقوام متحدہ کے ایک اہم ادارے کی صدارت سونپی گئی ہے، اور یہ اس امر کا مظہر ہے کہ پاکستان عالمی برادری میں متحرک، ذمے دار اور قابلِ اعتماد شراکت دار کے طور پر اپنی شناخت مستحکم کر رہا ہے۔