پاکستان نے گوادر بندرگاہ سے خلیج تعاون کونسل (GCC) ممالک کے لیے نئی فیری سروس متعارف کروانے اور اضافی شپنگ لائنز شروع کرنے کا ایک جامع منصوبہ جاری کیا ہے، جو وزارتِ بحری امور کی زیرنگرانی وفاقی وزیر محمد جنید انور چودھری کی صدارت میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں پیش کیا گیا۔
اس اقدام کا مقصد نہ صرف سمندر کے ذریعے تجارت میں اضافہ ہے بلکہ علاقائی رابطوں کو مضبوط کرنا اور بلوچستان میں شاملی ترقی کو فروغ دینا بھی ہے۔
فیری آپشن کے ذریعے پاکستانی نژاد افراد اور سیاح آسان اور کم خرچ سفر کر سکیں گے؛ اس سے لوگوں کے درمیان روابط میں اضافہ ہوگا، سیاحت کو فروغ ملے گا اور مقامی سطح پر روزگار کے نئے شعبے جنم لیں گے۔
ساتھ ہی شپنگ لائنز کو بڑھا کر وسطی ایشیا تک رسائی میں بہتری آئے گی، تجارتی اشیاء کی آمد و رفت میں تیز رفتاری ہوگی، اور کراچی جیسے گنجان بندرگاہوں پر بوجھ کم ہوگا۔
دفتر بحری امور نے شپنگ کمپنیوں، بندرگاہی اداروں اور قوانین کے امور سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کے ساتھ مل کر اس منصوبے کے فنی، قانونی و انتظامی پہلوؤں کو ترتیب دینے کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔ ان اقدامات میں نہ صرف حفاظت اور لاگت کا خیال رکھا جا رہا ہے بلکہ ماحولیاتی استحکام کی ضمانت بھی دی جا رہی ہے۔ منصوبے کا مقصد گوادر کو نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں سمندری تجارت کا مرکز بنانا ہے۔