جدہ :سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی صدارت میں جدہ میں منعقد ہونے والے سعودی کابینہ کے اجلاس میں علاقائی یکجہتی، عالمی امن، معیشت، ماحولیات اور حج سے متعلق اعلیٰ امور پر کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں قطر کی خودمختاری، سلامتی اور استحکام کے مکمل تحفظ کی حمایت کا اعادہ کیا گیا اور کسی بھی بیرونی مداخلت کو واضح طور پر مسترد کر دیا گیا۔ اس موقع پر سعودی عرب کی جانب سے قطر کے ساتھ یکجہتی کے بھرپور اظہار نے خلیجی اتحاد کو مضبوط پیغام دیا۔
کابینہ نے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں فلسطینی شہریوں کو درپیش تباہ کن اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق امن کے قیام، اور مظلوم فلسطینی عوام کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرے۔
اجلاس میں کانگو اور روانڈا کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کا خیر مقدم کیا گیا، جسے خطے کے استحکام اور عوامی ترقی کے لیے امید کی کرن قرار دیا گیا۔ سعودی کابینہ نے حج 2025 کے موقع پر سیکیورٹی، صحت اور منظم انتظامات کی تعریف کرتے ہوئے ایرانی زائرین سمیت تمام حجاج کرام کی مہمان نوازی کو اہم ترجیح قرار دیا۔
کابینہ نے ریاض میں عالمی آبی تنظیم کے آغاز کو پانی کے عالمی چیلنجز سے نمٹنے میں سعودی عرب کے عزم کی علامت قرار دیا، جب کہ سعودی عرب کی اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی شماریاتی کمیٹی میں شمولیت، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن میں نائب صدر کا انتخاب، اور "عروق بنی معارض” قدرتی ذخیرے کا عالمی سبز فہرست میں شامل ہونا ماحولیاتی و ادارہ جاتی کامیابیوں کی تصدیق سمجھا گیا۔
اجلاس میں عالمی مالیاتی فنڈ (IMF)
کی تازہ رپورٹ میں سعودی معیشت کی لچک، غیر تیل شعبوں کی ترقی، مہنگائی پر قابو اور بے روزگاری کی تاریخی کم ترین سطح پر پہنچنے جیسے نکات کا خیرمقدم کیا گیا۔ ان سب کامیابیوں کو وژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ قرار دیا گیا۔
کابینہ نے شاہ عبدالعزیز کوالٹی ایوارڈ حاصل کرنے والے اداروں کی تعریف کرتے ہوئے انہیں معیار اور ادارہ جاتی ترقی کا نمونہ قرار دیا۔ اجلاس میں سمندری سیاحت کے مسافروں کے لیے بائیومیٹرک اندراج کا نیا نظام بھی منظور کیا گیا۔ ساتھ ہی وزیر صنعت کو صنعتی شراکت داری کے معاہدے کے تحت پائیدار ترقی کے اقدامات مکمل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔