ریاض / عرعر:سعودی عرب نے شمالی سرحد پر واقع نئی عرعر گزرگاہ سے تمام ایرانی حجاج کی واپسی کا عمل مکمل کر لیا، جو خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی ہدایات کے تحت عمل میں آیا۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب ایران کو اسرائیلی عسکری جارحیت کے پس منظر میں غیر معمولی سفارتی اور معاشی دباؤ کا سامنا ہے، اور سعودی قیادت نے حجاج کے انسانی وقار کو مقدم رکھتے ہوئے انہیں مکمل سہولتوں کے ساتھ واپس روانہ کرنے کا اہتمام کیا۔
سعودی وزارتِ داخلہ اور وزارتِ حج و عمرہ نے ایرانی حجاج کی روانگی کو منظم، باعزت اور پرسکون انداز میں ممکن بنانے کے لیے بین الاقوامی معیار کی پلاننگ اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا۔ حجاج کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سے مکمل حفاظت اور سہولت کے ساتھ عرعر ایئرپورٹ پہنچایا گیا، جہاں سے وہ زمینی راستے سے اپنے وطن روانہ ہوئے۔
اس خصوصی مشن کی نگرانی کے لیے وزارتِ حج و عمرہ نے ایک آپریشن روم قائم کیا، جو دن رات ایرانی حجاج کی رہنمائی، ضروریات کی تکمیل اور تحفظ کو یقینی بناتا رہا۔
اس عمل میں سعودی حکومت کا مہمان نوازی، امن اور ہم آہنگی کا پیغام کھل کر سامنے آیا، جسے صرف مذہبی فریضے تک محدود نہیں بلکہ انسانی ہمدردی اور عالمی سفارتی بردباری کی ایک زندہ مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب سعودی کابینہ نے متعلقہ اداروں کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ حجاجِ کرام کی خدمت، سہولت اور سلامتی سعودی قیادت کی ہمیشہ سے اولین ترجیح رہی ہے۔ زمینی و فضائی سفر میں سینکڑوں سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے پر اداروں کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔