تہران / نئی دہلی / تل ابیب:بین الاقوامی میڈیا میں تہلکہ خیز انکشاف ہوا ہے کہ بھارت اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ نے ایران کی قومی سلامتی کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔ پی ٹی وی نیوز کی رپورٹ اور آسٹریلوی صحافی ماریو نوفل کی تحقیقات کے مطابق، بھارتی سافٹ ویئر کمپنیوں نے دو دہائیوں سے ایران میں سافٹ ویئر کے ذریعے ایسی "بیک ڈور” رسائی فراہم کر رکھی تھی جس سے اسرائیلی ایجنسیاں ایران کے حساس سسٹمز میں سرایت کر گئیں۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی کوڈرز نے ایرانی جوہری سائنسدانوں، فوجی تنصیبات، شہری رجسٹری، پاسپورٹ ڈیٹا، حتیٰ کہ ہوائی اڈوں کی نگرانی سے متعلق انتہائی خفیہ معلومات بھی اسرائیل کو فراہم کیں۔ اسٹار لنک ٹیکنالوجی کے ذریعے یہ ڈیٹا خفیہ چینلز سے منتقل کیا جاتا رہا، اور اسرائیل نے ان معلومات کی بنیاد پر سائبر مداخلت کے متعدد آپریشنز انجام دیے۔
تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ بھارتی کوڈر بعض ایرانی فوجی نظاموں کو بھی ریموٹ کنٹرول کے ذریعے متاثر کر رہے تھے۔ ایران کے سیکیورٹی ماہرین کے مطابق، یہ سائبر حملہ نہ صرف جاسوسی بلکہ ڈیجیٹل نوآبادیات کی ایک خطرناک مثال ہے، جہاں ایک ملک دوسرے ملک کے اسٹرٹیجک انفراسٹرکچر پر بالواسطہ قبضہ جما رہا ہے۔
ایرانی حکومت نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور جلد ہی اس سنگین معاملے پر سرکاری موقف اور متوقع کارروائی کا اعلان کیا جائے گا۔ آئی ٹی ماہرین نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے تمام ڈیجیٹل نظام کی ازسرنو جانچ کرے، غیرملکی سافٹ ویئر پر انحصار ختم کرے، اور مقامی ڈیجیٹل خودمختاری کو ترجیح دے۔
بین الاقوامی مبصرین نے بھارت کے اس کردار کو ڈیجیٹل دہشت گردی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ رجحان نہ روکا گیا تو پورا خطہ سائبر قبضے کی لپیٹ میں آ سکتا ہے، جس کے نتائج عالمی امن و استحکام کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔