سعودی عرب نے اپنی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے "تھاڈ” (THAAD – Terminal High Altitude Area Defense) ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم کے تحت پہلی باضابطہ کمپنی کا آغاز کر دیا ہے۔
اس اقدام سے مملکت کی دفاعی تیاریوں میں ایک نیا باب رقم ہوا ہے، جس کا مقصد سعودی فضائی حدود اور کلیدی تنصیبات کو ممکنہ بیرونی خطرات سے محفوظ بنانا ہے۔
جدہ میں واقع ایئر ڈیفنس بیس پر اس اہم دفاعی سنگِ میل کے حوالے سے ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی، جس میں سعودی رائل ایئر ڈیفنس فورسز کے اعلیٰ حکام اور افسران نے شرکت کی۔ اس پروقار تقریب کی صدارت فضائیہ کے دفاعی یونٹ کے کمانڈر، لیفٹیننٹ جنرل مزید بن سلیمان العمرو نے کی۔
تقریب میں باضابطہ طور پر بٹالین کا پرچم فرسٹ ایئر ڈیفنس گروپ کے کمانڈر کے سپرد کیا گیا، جو اس بات کی علامت ہے کہ اب یہ یونٹ رائل ایئر ڈیفنس فورسز میں باقاعدہ طور پر شامل ہو چکا ہے۔
یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ "تھاڈ” میزائل دفاعی نظام کی تنصیب سے قبل نہ صرف اس کے تجرباتی مراحل مکمل کیے گئے، بلکہ تمام آپریشنل ٹیموں نے مملکت کے اندر جامع فیلڈ ٹریننگ بھی حاصل کی۔
اس کے بعد اہلکاروں نے امریکہ کے مشہور فوجی مرکز، فورٹ بلیس (Fort Bliss, Texas) میں انفرادی اور خصوصی مہارتوں پر مبنی تربیتی پروگرامز میں حصہ لیا، تاکہ وہ جدید ترین فضائی دفاعی ٹیکنالوجی کے استعمال میں مکمل مہارت حاصل کر سکیں۔
تھاڈ سسٹم ایک ایسا جدید دفاعی ہتھیار ہے جو دشمن کے بیلسٹک میزائلوں کو ان کی پرواز کے آخری مرحلے میں نشانہ بناتا ہے۔ یہ سسٹم مختصر اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلز کو زمین سے تقریباً 150 کلومیٹر کی بلندی پر نشانہ بنا سکتا ہے، جبکہ اس کی زیادہ سے زیادہ مؤثر رینج 200 کلومیٹر تک ہے۔
کسی بھی میزائل داغے جانے کی صورت میں، اس نظام کا جدید راڈار فوری طور پر ہدف کا پتہ لگاتا ہے اور مطلوبہ ردعمل فراہم کرتا ہے، جس سے خطرے کو بروقت ناکام بنایا جا سکتا ہے۔
سعودی وزارتِ دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، تھاڈ ڈیفنس سسٹم نہ صرف ایک ہتھیار ہے بلکہ یہ سعودی عرب کی سٹرٹیجک دفاعی حکمت عملی کا ایک کلیدی جزو بن چکا ہے۔
اس سسٹم کی مدد سے مملکت اپنی فضائی حدود کو محفوظ بناتے ہوئے دشمن کے کسی بھی ممکنہ حملے کو قبل از وقت روکنے کی اہلیت حاصل کر چکی ہے۔ اس کے علاوہ یہ سسٹم سعودی عرب کی اس کوشش کی غمازی کرتا ہے کہ وہ نہ صرف اندرونی سیکیورٹی بلکہ خطے میں بھی ایک مؤثر دفاعی توازن برقرار رکھے۔
تھاڈ کمپنی کا قیام اور اس کا عملی آغاز مملکت کی دفاعی خودمختاری، جدیدیت اور علاقائی خطرات کے خلاف دفاعی تیاریوں کے عزم کا ثبوت ہے۔
اس اقدام سے سعودی عرب نہ صرف اپنے سٹرٹیجک مفادات کا تحفظ کر رہا ہے بلکہ ایک ایسے مستقبل کی بنیاد رکھ رہا ہے جہاں ٹیکنالوجی، مہارت اور قومی سلامتی یکجا ہوں۔