ریاض / حفر الباطن:سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ کی ایک غیر معمولی اور لرزہ خیز کوشش اس وقت ناکام بنا دی گئی جب سیکیورٹی فورسز نے زندہ بھیڑوں کے جسم کے اندر چھپائی گئی لاکھوں نشہ آور گولیوں کی کھیپ پکڑ لی۔ یہ واقعہ مشرقی سعودی عرب کے شہر حفر الباطن میں پیش آیا، جہاں سیکیورٹی اداروں نے ایک کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 411,546 گولیاں برآمد کیں۔
سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسمگلر انتہائی چالاکی اور بے رحمی سے بھیڑوں کے جسم کے اندر یہ نشہ آور گولیاں چھپا کر لے جا رہے تھے، تاہم سیکیورٹی اداروں کو بروقت خفیہ اطلاع ملی، جس کے بعد یہ خفیہ آپریشن کامیابی سے مکمل کیا گیا۔
کارروائی کے دوران دو سعودی شہریوں اور ایک غیر ملکی تارک وطن کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ سیکیورٹی حکام نے گرفتار ملزمان سے تفتیش شروع کر دی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اس نیٹ ورک کے پیچھے کون سی بڑی اسمگلنگ مافیا کام کر رہی ہے اور اس کا تعلق کن دیگر ممالک یا گروہوں سے ہو سکتا ہے۔
یہ گرفتاری منشیات کے خلاف سعودی حکومت کی جاری سخت گیر کریک ڈاؤن مہم کا حصہ ہے۔ گزشتہ چند ماہ میں سعودی عرب میں متعدد منشیات نیٹ ورکس کو بے نقاب کیا گیا ہے، جن میں سے کئی نے جدید اور چونکا دینے والے طریقے اپنائے۔ زندہ جانوروں کے جسم کو اسمگلنگ کے لیے استعمال کرنا نہ صرف غیر اخلاقی اور ظالمانہ عمل ہے بلکہ یہ انسانی ضمیر کی پستی کی علامت بھی ہے۔
سعودی سیکیورٹی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر وہ منشیات کی اسمگلنگ یا مشکوک سرگرمیوں کے حوالے سے کسی بھی قسم کی معلومات رکھتے ہوں تو فوری طور پر حکام کو اطلاع دیں۔
یہ تعاون نہ صرف معاشرے کو منشیات کی لعنت سے بچانے میں مدد دے گا بلکہ مستقبل کی نسلوں کو ایک محفوظ ماحول بھی فراہم کرے گا۔