سعودی عرب میں ہوا بازی کے شعبے میں جاری ترقیاتی حکمت عملی کے تحت ایک اور بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ مملکت کی کم لاگت والی معروف ایئرلائن فلائی ناس نے اعلان کیا ہے کہ وہ یکم اگست 2024 سے ریاض اور روس کے دارالحکومت ماسکو کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کر رہی ہے۔
یہ فیصلہ سعودی ایوی ایشن وژن اور سیاحت کے فروغ کے قومی اہداف کی تکمیل کی سمت ایک اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے۔
نئی فضائی سروس ریاض کے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور ماسکو کے ونوکوو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے درمیان چلائی جائے گی، جس کے تحت ہر ہفتے تین پروازیں پیر، بدھ اور جمعے کے دن روانہ ہوں گی۔
اس اقدام میں سعودی ٹورازم اتھارٹی کا تعاون بھی شامل ہے، جو دونوں ملکوں کے درمیان سیاحتی اور تجارتی روابط کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔
یہ براہ راست پروازیں سعودی عرب اور روس کے درمیان فضائی سفر کے متبادل راستوں میں ایک قابلِ ذکر اضافہ ہوں گی۔ فلائی ناس کی جانب سے اس نئی سروس کے آغاز کا مقصد نہ صرف مسافروں کو زیادہ آسانی اور سہولت فراہم کرنا ہے بلکہ سعودی عرب کو سیاحتی لحاظ سے مزید قابلِ رسائی بنانا بھی ہے۔
روسی شہریوں کے لیے یہ ایک نئی راہ ہموار ہوگی جس کے ذریعے وہ سعودی عرب کے تاریخی، ثقافتی اور قدرتی حسن سے بھرپور علاقوں کا دورہ کر سکیں گے۔ ان میں الدرعیہ، العُلا اور بحیرہ احمر جیسے بین الاقوامی شہرت یافتہ مقامات شامل ہیں۔
فلائی ناس کا کہنا ہے کہ ماسکو کو اپنے نیٹ ورک میں شامل کرنا اُس کے طویل المدتی توسیعی اور ترقیاتی منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد سعودی عرب کو دنیا کے دیگر خطوں سے مزید بہتر انداز میں جوڑنا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ، یہ قدم سعودی ایوی ایشن کی اس وسیع تر حکمت عملی سے بھی ہم آہنگ ہے، جس کا ہدف ہے کہ 2030 تک مملکت کو 250 سے زائد بین الاقوامی شہروں سے منسلک کر دیا جائے، اور سالانہ 330 ملین مسافروں کو ہینڈل کیا جائے، جن میں سے 100 ملین غیر ملکی سیاح شامل ہوں۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ فلائی ناس اس وقت وسطی ایشیا کے لیے براہ راست پروازیں چلانے والی سعودی عرب کی سب سے بڑی ایئرلائن ہے، اور اب روس جیسے اہم ملک کے ساتھ فضائی رابطہ قائم کر کے اس نے اپنے نیٹ ورک کو مزید وسعت دی ہے۔
مجموعی طور پر، یہ نیا فضائی رابطہ سعودی عرب کے عالمی سیاحت کے میدان میں نمایاں مقام حاصل کرنے، اور بین الاقوامی زائرین کے لیے ملک کو مزید پُرکشش اور قابل رسائی بنانے کے وژن کی عملی شکل ہے۔