سعودی عرب کی شاہ سلمان امدادی ایجنسی نے غزہ کے دو بھائیوں، 15 سالہ قاسم ایاد الاسطل اور 13 سالہ احمد ایاد الاسطل کی زندگیوں کو بچانے کے لیے ایک مثالی اور انسان دوست قدم اٹھایا ہے۔ ان دونوں بچوں کو حال ہی میں ٹیومر کی تشخیص ہوئی تھی، لیکن غزہ میں صحت کی سہولتوں کی کمی اور صحت کے شعبے کو درپیش سنگین مسائل کی وجہ سے انہیں فوری طور پر خصوصی علاج کی ضرورت تھی۔ غزہ کے مقامی اسپتالوں میں ٹیومر کا مؤثر علاج ممکن نہ تھا، جس کے باعث ان بچوں کی حالت مزید بگڑ رہی تھی۔
شاہ سلمان مرکز نے دونوں بھائیوں کو فوری طور پر اردن منتقل کرنے کا فیصلہ کیا، جہاں انہیں علاج کے لیے کنگ حسین کینسر سینٹر لے جایا گیا۔ یہ سینٹر آنکولوجی کے شعبے میں دنیا بھر میں اپنی مہارت اور اعلیٰ معیار کی خدمات کے لیے معروف ہے۔ اردن میں موجود طبی ماہرین کی زیر نگرانی دونوں بھائیوں کا علاج جاری ہے، اور وہ اب اس اہم اور ضروری طبی امداد سے اپنی زندگیوں کی بازیابی کی امید رکھتے ہیں۔
یہ اقدام سعودی عرب کی شاہ سلمان امدادی ایجنسی کی جانب سے غزہ میں انسانی ہمدردی کے تحت کیے جانے والے منصوبوں کا حصہ ہے، جس کا مقصد غزہ کی پٹی میں جاری صحت کے بحران کو حل کرنے میں مدد کرنا ہے۔ غزہ کے عوام کو شدید طبی سامان کی کمی اور دواؤں کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے، اور ان حالات میں خصوصی طور پر بچوں اور مریضوں کو بہتر طبی سہولتیں فراہم کرنا شاہ سلمان مرکز کا اہم مقصد ہے۔
شاہ سلمان مرکز کے اقدامات صرف غزہ تک محدود نہیں بلکہ دنیا بھر میں بحران سے متاثرہ علاقوں میں انسانیت کے لیے کام کر رہا ہے، تاکہ ضرورت مندوں تک اعلیٰ معیار کی طبی خدمات پہنچا سکے۔ غزہ کے عوام، خاص طور پر بچے، صحت کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، اور ایسے حالات میں شاہ سلمان مرکز کی مدد ان کے لیے ایک روشنی کی کرن ثابت ہو رہی ہے۔
شاہ سلمان مرکز کا یہ اقدام نہ صرف ان بچوں کی زندگیوں کو بچانے میں مددگار ثابت ہوگا بلکہ عالمی سطح پر سعودی عرب کے انسانی ہمدردانہ کاموں کی ایک اور مثال ہے جس سے پوری دنیا کو انسانیت کے جذبے کا پیغام مل رہا ہے۔