سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف جاری مہم میں گزشتہ ہفتے کے دوران 21,058 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ سعودی پریس ایجنسی (SPA) کے مطابق یہ گرفتاریاں 3 جولائی سے 9 جولائی 2025 کے دوران کی گئیں۔ یہ مہم اقامہ، لیبر اور سرحدی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کی جا رہی ہے، جس کا مقصد مملکت میں قانون کی بالادستی اور سیکیورٹی یقینی بنانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 12,558 افراد اقامہ قوانین کی خلاف ورزی میں گرفتار ہوئے، جن میں اکثریت ایسے افراد کی تھی جو بغیر درست رہائشی دستاویزات کے مملکت میں مقیم تھے۔ اسی دوران 5,500 افراد سرحدی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑے گئے، جبکہ 3,000 افراد لیبر قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث پائے گئے۔
اس مدت میں 2,072 ایسے غیر ملکیوں کو بھی گرفتار کیا گیا جو غیر قانونی طور پر سعودی عرب میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان میں 47 فیصد کا تعلق یمن، 52 فیصد کا ایتھوپیا اور ایک فیصد کا دیگر ممالک سے تھا۔
مزید برآں، 28 افراد کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ غیر قانونی طور پر سعودی عرب سے باہر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ یہ افراد مملکت کے سرحدی علاقوں میں غیر قانونی راستوں سے فرار کی کوشش میں تھے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ اس کریک ڈاؤن کے دوران 37 ایسے افراد کو بھی حراست میں لیا گیا جن پر الزام ہے کہ وہ ان غیر قانونی تارکین کو سہولت فراہم کر رہے تھے، چاہے وہ رہائش، ملازمت یا نقل و حمل کی صورت میں ہو۔
سعودی وزارت داخلہ نے سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت میں غیر قانونی تارکین کو کسی بھی قسم کی سہولت فراہم کرنا نہ صرف قابل گرفت جرم ہے بلکہ اس پر بھاری سزائیں بھی عائد کی جا سکتی ہیں۔ ایسے افراد کو 15 سال تک قید اور 10 لاکھ ریال تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ مزید برآں، ان کی جائیداد، گاڑیاں اور دیگر اثاثے بھی ضبط کیے جا سکتے ہیں۔
وزارت داخلہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون کی پاسداری کریں اور غیر قانونی تارکین کی اطلاع فوری طور پر حکام کو دیں تاکہ قومی سلامتی برقرار رہے اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ممکن ہو۔