تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایک مرتبہ پھر مغربی طاقتوں، بالخصوص امریکا اور اسرائیل، کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران پر دوبارہ حملہ کیا گیا تو اس کا جواب پہلے سے کہیں زیادہ شدید، تباہ کن اور حیران کن ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم دشمنوں کے سامنے جھکنے والی نہیں اور ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانی سفارتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایران صرف باتوں تک محدود نہیں بلکہ عملی سطح پر دشمن کو بڑا دھچکا دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے قطری دارالحکومت دوحہ میں واقع امریکی فوجی اڈے "العدید بیس” پر ایرانی میزائل حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ حملہ امریکا کے خطے میں اہم ترین دفاعی مراکز میں سے ایک پر کیا گیا تھا اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایران اپنی فوجی قوت اور حکمت عملی میں کسی سے کم نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے العدید کو نشانہ بنایا تھا، لیکن اگر دوبارہ ایسی حرکت کی گئی تو اس سے بھی بڑا وار کیا جائے گا۔” خامنہ ای نے امریکا کو صہیونی ریاست کا "پالتو آلہ کار” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران ایسی قوتوں سے مرعوب ہونے والا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دور سفارتی حکمت عملی اور فوجی تیاری کو یکجا کرنے کا ہے، اور اسی لیے ایرانی سفارتکاروں کو بھی مکمل تیاری کے ساتھ کام کرنے اور رہنمائی پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سپریم لیڈر کے اس بیان کو نہ صرف خطے میں جاری کشیدگی کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے بلکہ اسے ایک ممکنہ نئی اسٹریٹجک صف بندی کا اشارہ بھی قرار دیا جا رہا ہے، جس میں ایران اپنی علاقائی اور عالمی حیثیت مزید مضبوط بنانے کی کوشش میں ہے