سعودی عرب میں ایندھن کی کوالٹی کو بہتر بنانے اور صارفین کے اعتماد کو یقینی بنانے کے لیے ایک مربوط اور منظم نظام نافذ کیا جا چکا ہے، جس کے تحت ملک بھر کے تمام پٹرول پمپوں پر سخت نگرانی اور معائنے کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔ اس عمل کی نگرانی سعودی عرب کی فیول مینجمنٹ کمیٹی ’سعودی فیول‘ کر رہی ہے، جو پٹرول کے معیار اور پیمائش کی درستگی پر خصوصی توجہ دیتی ہے۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ ہر پٹرول سٹیشن پر نصب پمپس کی جانچ مقررہ قواعد و ضوابط کے تحت کی جاتی ہے۔
اس جانچ کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ نہ صرف پٹرول کا معیار عالمی معیارات کے مطابق ہو بلکہ پیمائش میں بھی کسی قسم کی بے ضابطگی نہ ہو۔ معائنے کے بعد اگر پمپ تمام تقاضے پورے کرتا ہے تو ’معیاری‘ یا Standardized کا ایک واضح اسٹیکر پمپ پر چسپاں کیا جاتا ہے، تاکہ صارف کو اعتماد حاصل ہو کہ وہ جس پمپ سے ایندھن حاصل کر رہا ہے وہ مکمل طور پر قابلِ اعتماد ہے۔
’سعودی فیول‘ نے اپنی وضاحت میں مزید کہا کہ پٹرول سٹیشنز کی انتظامیہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً پمپس کا خود بھی معائنہ کریں، جس میں پمپ کی سکرین، میٹر، اندرونی نظام اور دیگر تکنیکی پرزے شامل ہیں۔ یہ ایک مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے تاکہ معیار پر کبھی سمجھوتہ نہ ہو۔
اسی طرح، ہر پٹرول سٹیشن کو لازم ہے کہ وہ متعلقہ سرکاری ادارے سے انسپیکشن سرٹیفیکیٹ حاصل کرے اور اسے پبلک ویو میں پمپ پر نمایاں طور پر آویزاں کرے تاکہ صارفین اس کی حیثیت سے باخبر ہوں۔
گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ بعض پٹرول پمپوں پر فروخت ہونے والا 91 اوکٹین پٹرول رنگت میں ہلکا دکھائی دیتا ہے، جو کہ مبینہ طور پر غیر معیاری ہونے کی علامت ہے۔ اس ویڈیو کے تناظر میں سوشل میڈیا صارفین میں بے چینی پھیل گئی تھی اور عوامی سطح پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا تھا۔
اس حوالے سے ’وقود‘ یعنی ایندھن کے معائنے کی سابقہ نگران کمیٹی کی طرف سے ایک وضاحتی بیان بھی جاری کیا گیا، جس میں اس تاثر کی سختی سے تردید کی گئی کہ پٹرول کے رنگ کا ہلکا یا گہرا ہونا اس کے معیار کا تعین کرتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ 91 اور 95 اوکٹین پٹرول کو بالترتیب سبز اور سرخ رنگ دیا جاتا ہے تاکہ ان دونوں کی شناخت میں آسانی ہو۔ یہ رنگ محض علامتی ہیں اور پٹرول کی کوالٹی کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
اس پورے نظام کا مقصد صرف ایندھن کی فروخت نہیں بلکہ صارفین کے حقوق کا تحفظ، شفافیت، اور اعتماد کو برقرار رکھنا ہے۔ ’سعودی فیول‘ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ ہر صارف کو خالص، معیاری اور ناپ تول کے اعتبار سے درست ایندھن میسر ہو۔ ایندھن کی صنعت میں اس شفاف پالیسی نے سعودی عرب کو خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں ایک قابلِ تقلید مثال بنا دیا ہے۔