مدینہ منورہ : حج سیزن کے دوران مدینہ منورہ کی روحانی فضاؤں میں زائرین کا غیرمعمولی رش دیکھنے میں آیا، جہاں لاکھوں عاشقانِ رسولؐ نے مسجد نبوی ﷺ کے مقدس حصے "ریاض الجنہ” میں نوافل ادا کیے اور روضۂ رسولؐ پر سلام پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔
ادارہ امور حرمین الشریفین کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق یکم ذوالقعدہ 1445ھ سے 29 محرم الحرام 1446ھ تک کے دوران ریاض الجنہ میں حاضری دینے والے زائرین کی تعداد 19 لاکھ 58 ہزار 76 تک پہنچ گئی۔ یہ وہ خوش نصیب افراد تھے جنہیں اس چھوٹے مگر جنتی ٹکڑے پر نوافل ادا کرنے کی سعادت نصیب ہوئی وہ جگہ جسے خود نبی کریم ﷺ نے "ریاض الجنہ” یعنی جنت کے باغیچے سے تعبیر فرمایا۔
اسی دوران روضۂ رسول ﷺ پر حاضری دے کر سلام پیش کرنے والوں کی تعداد 34 لاکھ 47 ہزار 799 رہی۔ یہ تعداد مدینہ منورہ آنے والے ان لاکھوں مسلمانوں کی عکاس ہے جو اپنی دلی محبت اور روحانی لگاؤ کے ساتھ حضور نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں حاضری کو اپنا سب سے بڑا اعزاز سمجھتے ہیں۔
ریاض الجنہ کا کل رقبہ صرف 330 مربع میٹر ہے، جہاں فی گھنٹہ 800 زائرین کو داخلے کی اجازت ہوتی ہے۔ ہر زائر کو یہاں اوسطاً 10 منٹ قیام کی مہلت ملتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کو یہ نعمت حاصل ہو سکے۔ اس مقام کی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں دل و دماغ پر ایک عجیب روحانی سکون طاری ہو جاتا ہےجیسے دنیا تھم گئی ہو اور صرف عبادت باقی رہ گئی ہو۔
ادارہ امور حرمین کے مطابق زائرین کے نظم و ضبط کو برقرار رکھنے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک مربوط نظام متعارف کرایا گیا ہے۔ ریاض الجنہ یا روضۂ شریف پر حاضری کے خواہشمند افراد کو پہلے نسک یا توکلنا ایپ کے ذریعے اپائنٹمنٹ لینا ہوتا ہے۔ پھر مسجد کے اندر مخصوص ای ڈیوائسز سے QR کوڈ اسکین کیا جاتا ہے، جس کے بعد مختصر انتظار کے بعد زائر کو مقررہ وقت پر حاضری کی اجازت ملتی ہے۔
یہ پورا عمل جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے زائرین کو سہولت، شفافیت اور روحانی تجربہ فراہم کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہے، تاکہ عبادت گزار امن و اطمینان کے ساتھ عبادت میں مشغول ہو سکیں۔
ادارہ امور حرمین کا کہنا ہے کہ لاکھوں زائرین کی آمد کے باوجود ہر فرد کو سکون اور احترام کے ساتھ عبادت کا موقع فراہم کیا گیا۔ خصوصی ٹیمیں، والنٹیئرز، مرد و خواتین کے لیے علیحدہ راستے، صفائی، خوشبو، فرش پر ٹھنڈک اور رہنمائی کے سائن بورڈز جیسے تمام عوامل کو بروئے کار لایا گیا تاکہ مدینہ میں قیام ایک ناقابل فراموش روحانی تجربہ بن جائے۔