اسلام آباد: آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی کے بعد پاکستان نے عسکری میدان کے ساتھ کھیلوں کے میدان میں بھی بھارت کو ہر محاذ پر شکست سے دوچار کر کے واضح پیغام دے دیا ہے کہ یہ قوم نہ صرف سرحدوں کی محافظ ہے بلکہ ہر شعبے میں دشمن کو بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اپریل میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کے بعد بھارت نے حسبِ روایت پاکستان پر الزامات عائد کیے، جنہیں پاکستان نے دوٹوک انداز میں مسترد کرتے ہوئے غیرجانب دار تحقیقات کی پیشکش کی۔ مگر بھارت نے 7 مئی کو جنگ چھیڑ دی، جس کا پاک فضائیہ نے صرف 24 گھنٹوں میں بھرپور جواب دے کر 3 رافیل سمیت 6 بھارتی جنگی طیارے مار گرا دیے اور دشمن کے خواب چکنا چور کر دیے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جنگی تناؤ کے باوجود پاکستانی کھلاڑیوں نے کھیلوں کے عالمی و علاقائی مقابلوں میں بھارت کو ایک کے بعد ایک شکست دے کر اپنی صلاحیت، دلیری اور عزم کا لوہا منوایا۔ ورلڈ ماسٹرز اسنوکر چیمپئن شپ کے فائنل میں پاکستان کے محمد آصف نے بھارتی کھلاڑی برجیش دامانی کو 4-3 سے شکست دے کر عالمی ٹائٹل اپنے نام کیا، جب کہ اسی روز ایشین انڈر 16 والی بال چیمپئن شپ کے سیمی فائنل میں پاکستان نے بھارت کو 0-3 سے آؤٹ کلاس کر کے فائنل میں رسائی حاصل کی۔
اس سے قبل بھی کئی مواقع پر پاکستانی کھلاڑیوں نے بھارتی حریفوں کو شکست دے کر سبز ہلالی پرچم بلند رکھا۔ 5 جولائی کو سہیل عدنان نے اسکواش میں آیان دھنوکا کو زیر کیا، 25 مئی کو بانو کوثر نے جوجِٹسو چیمپئن شپ میں بھارت کی رچا شرما کو ہرا کر طلائی تمغہ حاصل کیا، جب کہ 29 مئی کو پاکستان کی انڈر 12 ٹیم نے بھارت کو ہرا کر ساؤتھ ایشین فائنل میں جگہ بنائی۔ 20 مئی کو ویسٹ ایشیا بیس بال کپ میں بھارت کو 1-14 سے شکست دی گئی اور 9 مئی کو بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ میں بھارت کو 0-2 سے ہرایا گیا۔
اگرچہ کچھ مواقع پر بھارت کو جزوی کامیابیاں ملیں، جیسے ایشین ڈبلز اسکواش فائنل اور کاوا والی بال ایونٹ، لیکن مجموعی طور پر پاکستانی کھلاڑیوں نے اپنی غیرمعمولی کارکردگی سے یہ ثابت کر دیا کہ جذبہ، محنت اور مہارت کے ساتھ دشمن کو ہر میدان میں شکست دینا ممکن ہے۔ پاکستان کے نوجوانوں نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ جنگیں اب صرف بارود سے نہیں بلکہ حوصلے، مہارت اور عزم سے بھی لڑی اور جیتی جاتی ہیں۔