سعودی عرب میں شہری ہوابازی کے شعبے میں ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جس کے تحت متحدہ عرب امارات کی ایئرعربیہ کی قیادت میں ایک کنسورشیم نے نئی قومی کم لاگت ایئرلائن کے آغاز اور اس کے انتظامی حقوق حاصل کر لیے ہیں۔
اس منصوبے کو مملکت کی قومی ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس حکمتِ عملی کے تحت نافذ کیا جا رہا ہے تاکہ ہوابازی کے شعبے میں انقلابی تبدیلی لائی جا سکے۔
اس کنسورشیم میں ایئر عربیہ کے ساتھ ساتھ کن انویسٹمنٹ ہولڈنگ اور نسمہ گروپ بھی شامل ہیں۔ یہ نیا فضائی ادارہ دمام کے کنگ فہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو اپنا مرکز بنائے گا اور یہاں سے اندرونِ ملک اور بیرونِ ملک پروازیں چلائے گا۔
اس اقدام کا بنیادی مقصد مشرقی صوبے کو مزید فضائی سہولیات سے جوڑنا، سفری گنجائش میں اضافہ کرنا، اور مسافروں کو زیادہ مسابقتی کرایوں پر سفر کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
یہ نئی ایئرلائن سال 2030 تک 81 مختلف مقامات کے لیے پروازیں چلانے کا ہدف رکھتی ہے، جن میں 24 اندرونِ ملک اور 57 بین الاقوامی مقامات شامل ہوں گے۔
اس کے ذریعے سالانہ تقریباً ایک کروڑ مسافروں کو سفری سہولت فراہم کی جائے گی، جو کہ سعودی عرب کے ہوابازی کے شعبے میں ایک بڑی کامیابی تصور کی جا رہی ہے۔
اس کے علاوہ، ایئرلائن کا منصوبہ ہے کہ وہ 45 جدید ہوائی جہازوں پر مشتمل بیڑہ تشکیل دے گی اور اس کے نتیجے میں 2,400 سے زائد براہ راست ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔ یہ پہل صرف معاشی فوائد تک محدود نہیں بلکہ قومی ترقی، مقامی استعداد کار کے فروغ، اور نوجوانوں کو ملازمتوں کی فراہمی کا ذریعہ بھی بنے گی۔
سعودی جنرل اتھارٹی برائے شہری ہوابازی (GACA) نے اپنے حالیہ بیان میں اس اقدام کو مملکت کی اس دیرینہ خواہش کا تسلسل قرار دیا ہے، جس کے تحت وہ 2030 تک اپنے سول ایوی ایشن سیکٹر کو مشرقِ وسطیٰ کا سب سے مضبوط اور ترقی یافتہ نظام بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
اس منصوبے سے جہاں سعودی عرب کی علاقائی فضائی برتری میں اضافہ ہوگا، وہیں بین الاقوامی پروازوں کی تعداد اور معیار میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔