سعودی عرب کے نجران ریجن کی بدر الجنوب کمشنری میں واقع "قصبہ المضمار” ایک تاریخی یادگار ہے جو تین صدیوں سے زیادہ عرصے سے اپنی شان و شوکت کے ساتھ قائم ہے۔ یہ منفرد واچ ٹاور مٹی اور گارے سے بنے مکانات کے درمیان ایک اہم علامت کی حیثیت رکھتا ہے۔
"قصبہ المضمار” کی ساخت قدیم دور کی عکاسی کرتی ہے، جو اس علاقے میں مٹی و گارے سے بنائی جانے والی عمارات کی روایت کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس ٹاور کو "واچ ٹاور” بھی کہا جا سکتا ہے، کیونکہ اس کا مقصد مقامی آبادی اور کھیتوں کی نگرانی کرنا تھا۔ سات منزلہ یہ تاریخی مینار بدر الجنوب کی وادی القدیمہ گاؤں میں واقع ہے اور اس کے قریب "القہرہ” پہاڑ بھی موجود ہے۔
قصبہ المضمار کی تاریخی اہمیت میں اس کا ڈیزائن بھی خاص ہے۔ قدیم دور میں یہاں عمارتیں عموماً دائرے کی شکل میں تعمیر کی جاتی تھیں، جو اس علاقے کے ثقافتی ورثے کا حصہ تھی۔ یہ ٹاور آج بھی اپنی تعمیراتی خوبصورتی اور فنون کی مثال کے طور پر موجود ہے، جو علاقے کے لوگوں اور سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ نجران ریجن کی انتظامیہ نے اس تاریخی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے متعدد ترمیمی منصوبے شروع کیے ہیں تاکہ آنے والی نسلوں کو اس کے جلال و عظمت سے آشنا کیا جا سکے۔
علاوہ ازیں، بدر الجنوب کمشنری میں دیگر تاریخی مقامات بھی موجود ہیں، جن میں مٹی و گارے سے بنے مکانات اور "القشلہ” قلعہ شامل ہیں، جو "القہرہ” پہاڑ کی چوٹی پر واقع ہے۔ یہ قلعہ بھی قدیم سعودی تاریخ کی ایک گہری جھلک پیش کرتا ہے، جو ان علاقوں کی حکومتی ساخت اور دفاعی حکمت عملی کا مظہر تھا۔ ان مقامات کی تزئین و آرائش کے منصوبوں کا مقصد نہ صرف تاریخی ورثے کی حفاظت کرنا ہے بلکہ انہیں عالمی سطح پر قابل ذکر سیاحتی مقامات میں تبدیل کرنا ہے۔
مانع ناجی آل سعد، نجران ریجن کی آثار قدیمہ کی کمیٹی کے نائب صدر نے بتایا کہ بدر الجنوب میں تاریخی مقامات کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ ان میں "الثغر” محل بھی شامل ہے، جو امام سعود بن عبدالعزیز بن محمد کی ہدایت پر سنہ 1221 ہجری میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ محل چار منزلہ ہے اور اس کے ارد گرد پتھروں سے بنی ہوئی ایک مضبوط فصیل، واچ ٹاور اور ایک قدیم کنواں بھی موجود ہے، جو اس کی تاریخی اہمیت کو مزید بڑھاتا ہے۔
ریجن کی حکومت کا مقصد ان تاریخی ورثوں کی حفاظت اور انہیں عالمی سطح پر سراہنا ہے۔ اس کے لیے ترمیم و تزئین کے موجودہ منصوبوں کا آغاز کیا گیا ہے، تاکہ نہ صرف نجران ریجن کی ثقافت و تاریخ کو محفوظ رکھا جا سکے بلکہ اس کے سیاحتی فوائد کو بھی اجاگر کیا جا سکے۔ اس طرح کے اقدامات سعودی عرب کے تاریخی ورثے کی حفاظت میں ایک اہم قدم ثابت ہو رہے ہیں، جو آئندہ نسلوں کے لیے ایک قیمتی ذخیرہ ثابت ہوں گے۔