سعودی عرب میں سائنسی اور ٹیکنالوجی کے شعبے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کنگ عبدالعزیز سٹی فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے پچیس جدید ترین الیکٹرانک چپس کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
یہ چپس نہ صرف سعودی انجینیئرز اور ماہرین کی محنت کا نتیجہ ہیں بلکہ ان کی تیاری کے دوران تحقیق، تربیت اور تکنیکی مہارت کو فروغ دینے پر بھی بھرپور توجہ دی گئی۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد مملکت میں سیمی کنڈکٹر کے شعبے کو تقویت دینا اور اس صنعت کے لیے ایک پائیدار اور جدید ماحولی نظام تشکیل دینا ہے، تاکہ مستقبل میں سعودی عرب اس میدان میں خودکفیل ہو سکے۔
ان چپس کی تیاری میں قومی لیبارٹری کے تجربہ کار محققین نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا، جبکہ مختلف یونیورسٹیوں کے طلبہ کو بھی بڑی تعداد میں اس منصوبے میں شامل کیا گیا تاکہ انہیں عملی تربیت فراہم کی جا سکے اور ان کے سائنسی ہنر کو بہتر بنایا جا سکے۔
اس طرح یہ منصوبہ سعودی سیمی کنڈکٹر پروگرام کے اس وژن کا حصہ ہے جس کا مقصد ملک کے نوجوان ٹیلنٹ کو اس شعبے میں عالمی معیار کی مہارت دلوانا ہے۔
یہ جدید چپس اپنی منفرد خصوصیات کے باعث کئی شعبوں میں استعمال کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ان کا استعمال الیکٹرانکس اور وائرلیس کمیونیکیشن کے جدید نظام، ہائی فریکوئنسی کمیونیکیشن، مربوط سرکٹس، کم توانائی استعمال کرنے والی روشنیوں کے آلات، اور چھوٹے پیمانے کے سینسنگ سسٹمز میں ممکن ہے۔ اس کے علاوہ یہ چپس صنعتی پیداوار، سائنسی تحقیق، پیمائش اور جانچ کے عمل میں بھی کارآمد ثابت ہوں گی۔