دمشق کے تاریخی اموی مسجد میں سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح اور اُن کے ہمراہ موجود وفد نے حاضری دی، جہاں انہوں نے نماز ادا کی اور مسجد کی تاریخی، مذہبی اور ثقافتی اہمیت سے متعلق تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔
سعودی وفد کو مسجد کی منفرد تعمیراتی خصوصیات اور اسلامی تاریخ میں اس کے کردار کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
یہ دورہ اس موقع پر ہوا جب خالد الفالح تاجروں اور سرمایہ کاروں پر مشتمل سعودی وفد کے ساتھ شام کے سرکاری دورے پر ہیں۔
اس دورے کے دوران دمشق میں سعودی شامی سرمایہ کاری فورم کا پہلا اجلاس منعقد کیا گیا، جسے دونوں ممالک کے معاشی تعلقات میں ایک نئے دور کی شروعات قرار دیا جا رہا ہے۔ اس فورم میں سعودی عرب اور شام کے درمیان 6.4 ارب ڈالر مالیت کے سرمایہ کاری معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جو شام کی جنگ سے متاثرہ معیشت کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے ایک نہایت اہم پیش رفت ہے۔
یہ تمام اقدامات سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی براہِ راست ہدایات کے مطابق کیے جا رہے ہیں تاکہ شام کی ترقی، استحکام اور عوامی فلاح کے حوالے سے مملکت کے عزم کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔ انہی ہدایات کے تحت فورم کے دوران سعودی-شامی بزنس کونسل کے قیام کا اعلان کیا گیا، جو مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو فروغ دینے کے لیے مرکزی کردار ادا کرے گی۔
اس کونسل کی سربراہی معروف کمپنی "اکوا پاور” کے سی ای او محمد عبداللہ ابونیان کو سونپی گئی ہے، جبکہ ایگزیکٹو ممبران میں سعودی عرب اور شام کے نمایاں تاجر اور سرمایہ کار شامل ہیں۔
سعودی وفد کا یہ دورہ نہ صرف معاشی تعلقات کی مضبوطی کے لیے اہم ہے بلکہ شام میں تعمیر نو کے عمل میں سعودی عرب کے فعال کردار کو بھی اجاگر کرتا ہے۔