ماسکو/تہران:روس نے گزشتہ روز مشرقی سائبیریا کے ووسٹونی کاسموڈروم سے ایک سویوز راکٹ کے ذریعے ایرانی مواصلاتی سیٹلائٹ ’ناہید-2‘ کو کامیابی سےمدارمیں پہنچادیا۔روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس کی جانب سے اس مشن کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ لانچ دونوں ممالک کے مابین بڑھتے ہوئے خلائی تعاون کی ایک اہم کڑی ہے۔
یہ مشن براہ راست نشر کیا گیا، اوراس میں مجموعی طور پر 20 سے زائد سیٹلائٹس خلا میں روانہ کیے گئے،جن میں 2 روسی سائنسی سیٹلائٹ، 18 چھوٹے تجارتی سیٹلائٹ اور ایران کا ناہید-2 شامل تھا۔
یہ سیٹلائٹ ایرانی خلائی تحقیقاتی مرکز نے تیار کیا ہے اور یہ کم زمینی مدار (Low Earth Orbit) میں کام کرے گا۔ اس کا مقصد مواصلاتی نیٹ ورکس کو مضبوط بنانا، ڈیجیٹل ٹرانسمیشن میں بہتری اور خلائی رابطہ کاری کو آگے بڑھانا ہے۔
ایران اور روس کے درمیان یہ خلائی اشتراک ایک وسیع تر 20 سالہ جامع اسٹریٹیجک معاہدے کا حصہ ہےجو رواں برس جنوری میں طےپایا۔اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک سائنس، توانائی، خلائی تحقیق، اور ٹیکنالوجی کے میدان میں مل کر کام کریں گے۔
یہ لانچ روس کے جدید ترین خلائی مرکز ووسٹونی سے کیا گیا جو تیزی سےایک بین الاقوامی خلائی تجارتی مرکز میں تبدیل ہورہا ہے۔ روسکوسموس وقتاً فوقتاً غیر ملکی سیٹلائٹس کو تجارتی بنیاد پرسویوز راکٹ کےذریعےخلا میں پہنچاتا ہے۔
ناہید-2 کی کامیاب لانچنگ نہ صرف ایران کی خلائی خود انحصاری کا مظہر ہے بلکہ یہ مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی خلائی دوڑ کا حصہ بھی ہے، جس میں ایران، سعودی عرب، اسرائیل اور ترکی اپنی اپنی خلائی صلاحیتوں کو تیزی سے وسعت دے رہے ہیں۔