ریاض:سعودی عرب میں ڈیجیٹل ترقی کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی (سدایا) کی جانب سے شروع کیے گئے تربیتی پروگرام "سمائی” میں اب تک چار لاکھ 24 ہزار سے زائد سعودی مرد و خواتین نے رجسٹریشن کروا لی ہے۔ اس اقدام کا مقصد شہریوں کو مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال کی جدید ترین مہارتوں سے آراستہ کرنا اور انہیں مستقبل کی معیشت کا فعال حصہ بنانا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق "سمائی” پروگرام کو چند ماہ قبل لانچ کیا گیا تھا اوراسے عوامی سطح پر زبردست پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ پروگرام میں شہریوں کو AI، مشین لرننگ، ڈیٹا اینالٹکس، اوردیگر جدید ٹیکنالوجیز سے متعلق شارٹ اور لانگ کورسز فراہم کیے جا رہے ہیں، جن کا مقصد قومی سطح پر ڈیجیٹل مہارتوں کا فروغ ہے۔
سدایا نے اعلان کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجی نہ صرف نجی بلکہ سرکاری شعبے میں بھی تبدیلی لا رہی ہے۔ آنے والے وقت میں تقریباً 49 سرکاری سروسز کو AI کے ذریعے خودکار اور مؤثر بنایا جائے گا، جس سے 5 ارب ریال سے زائد کی بچت متوقع ہے۔
سدایا کے مطابق مصنوعی ذہانت نہ صرف موجودہ ملازمتوں میں بہتری لائے گی بلکہ آنے والے چند برسوں میں 6 کروڑ 90 لاکھ (69 ملین) نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرے گی۔ یہ اعداد و شمار ایک حالیہ مطالعے پر مبنی ہیں، جس میں AI کو انسانی ترقی کا محرک قرار دیا گیا ہے۔
سدایا نے 2019 میں اپنے قیام کے ساتھ ہی AI کے فروغ کا عزم کیا تھا اور تب سے اب تک متعدد تربیتی پروگرامز، ورکشاپس، اور سرٹیفیکیشن کورسز منعقد کر چکی ہے۔ اتھارٹی کے مطابق "سمائی” جیسے اقدامات نہ صرف سعودی وژن 2030 کا حصہ ہیں بلکہ عالمی سطح پر سعودی عرب کی ڈیجیٹل قیادت کا مظہر بھی ہیں۔