جنیوا: سوئٹزرلینڈ کےشہر جنیوا میں واقع جنیوا جھیل ایک افسوسناک سانحے کی گواہ بنی، جہاں ایک سعودی شہری پانی میں ڈوب کرجاں بحق ہو گیا۔ اس واقعے نے نہ صرف مقامی برادری بلکہ سعودی عوام کو بھی افسردہ کر دیا ہے۔ جنیوا میں قائم سعودی جنرل قونصلیٹ نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے سوئس حکام کے ساتھ مل کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
سعودی قونصلیٹ نے تصدیق کی ہے کہ وہ واقعے کی مکمل چھان بین کے لیے سوئس حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور متوفی کی میت کو وطن واپس بھیجنے کے انتظامات پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔
ترجمان کے مطابق ہم جنیوا کے مقامی اداروں کے ساتھ قریبی تعاون کر رہے ہیں تاکہ حادثے کی وجوہات معلوم کی جا سکیں اور میت کو جلد از جلد سعودی عرب منتقل کیا جا سکے۔
اگرچہ واقعے کی مکمل تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، تاہم ابتدائی رپورٹ کے مطابق حادثہ ممکنہ طور پر تیراکی کے دوران پیش آیا۔ سوئس پولیس نے شواہد اکٹھے کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے اور سعودی حکام کو پیش رفت سے باقاعدہ آگاہ کیا جا رہا ہے۔
قونصلیٹ کی جانب سے اہلِ خانہ سے بھی مسلسل رابطہ رکھا جا رہا ہے تاکہ تدفین کے انتظامات جلدی اور باوقار انداز میں مکمل کیے جا سکیں۔
ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، اور یہ ہمارا فرض ہے کہ ان کے دکھ کی اس گھڑی میں ہر ممکن سہولت فراہم کریں، قونصلیٹ کے ایک عہدیدار نے بیان دیا۔
جنیوا جھیل یورپ کی خوبصورت ترین جھیلوں میں سے ایک ہے اور ہر سال ہزاروں سیاح یہاں تیراکی اور کشتی رانی کے لیے آتے ہیں۔ مگر بعض اوقات احتیاط کی کمی یا قدرتی عوامل کسی بھی خوشگوار لمحے کو سانحے میں بدل سکتے ہیں۔