اسلام آباد: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حالیہ احتجاج اور سیاسی سرگرمیوں پر چبھتا ہوا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اب گلی محلوں کی سیاست تک محدود ہو چکی ہے، ان کی کسی بھی تحریک میں نہ جان باقی ہے اور نہ ہی عوامی حمایت۔
گورنر کے پی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا نام لیے بغیر طنز کیا کہ وزیراعلیٰ رنگ روڈ سے ریلی شروع کریں گے، قلعہ بالا حصار پر سلامی دیں گے، گارڈ آف آنر لیں گے اور پھر سیدھے گھر چلے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ کا سافٹ ویئر اپڈیٹ ہو چکا ہے، اب یہ اچھے بچے بن گئے ہیں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ موجودہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اب "اچھی ڈیوٹی” دے رہے ہیں اور جس دن حکم عدولی کی، ان کا بوریا بستر گول کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی میں دم ہوتا تو پشاور یا خیبرپختونخوا میں جلسہ کر کے طاقت دکھاتی، لیکن اب ان کے پاس عوامی قوت باقی نہیں رہی۔
گورنر کے مطابق، ماضی میں جب انہیں جلسے جلوسوں سے روکا گیا، تو انہوں نے قانونی دائرے میں رہ کر احتجاج کیا لیکن کبھی بھی انتشار نہیں پھیلایا، جب کہ پی ٹی آئی انتشار اور تصادم کی سیاست کو فروغ دیتی رہی ہے۔
عمران خان کے حوالے سے گورنر نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ "عمران خان کو عدالتوں نے سزائیں سنائی ہیں، یہ مظلومیت کا ڈرامہ نہ رچائیں۔” فیصل کریم کنڈی نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے دورِ اقتدار میں دہشتگردوں کو قومی دھارے میں واپس لانے کے نام پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے افراد کو دوبارہ ملک میں داخل ہونے دیا، جو کہ سنگین قومی خطرہ تھا۔
فیصل کریم کنڈی کا یہ بیان نہ صرف خیبر پختونخوا کی بدلتی سیاسی فضا کا عکاس ہے بلکہ پی ٹی آئی کے لیے ایک واضح پیغام بھی ہے کہ اب کھیل کا زاویہ بدل چکا ہے۔
